صوبائی وزیرکھیل نے سندھ کے کرکٹرز کو میرٹ کی بنیاد پر حق نہ ملنے پر اپنا کرکٹ بورڈ بنانے کا اعلان کردیا

جمعہ 31 جنوری 2025 23:25

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 31 جنوری2025ء)سندھ حکومت کے وزیر کھیل سردار محمد بخش مہر نے سندھ کے کرکٹرز کو میرٹ کی بنیاد پر حق نہ ملنے پر اپنا کرکٹ بورڈ بنانے کا اعلان کردیا.سندھ کے وزیر کھیل سردار محمد بخش مہر نے کہا ہے کہ سندھ کے کرکٹرز کو میرٹ کی بنیاد پر حق نہ ملا تو اپنا کرکٹ بورڈ بنائیں گے، پی سی بی کے ٹیلنٹ ہنڈ پروگرام سے بھرپور ہے، کرکٹ پنجاب سے کے پی کے تک نہیں سندھ میں بھی ہے، قومی ٹیم تک جانے والے سندھ کے کرکٹرز ڈک اوٹ میں ہی بیٹھے رہتے ہیں، چیمپئنز ٹرافی کا شایان شان طریقے سے استقبال کریں گے، امید ہے کہ قومی ٹیم چیمپئن ٹرافی میں اپنے اعزاز کا دفاع کرنے میں کامیاب ہوگی.

(جاری ہے)

وزیر کھیل سندھ نے محکمہ کھیل کی جانب سے تین روزہ یوتھ کانفرنس کے افتتاح کے موقع پر اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یوتھ کانفرنس کا ضلعی سطح تک انعقاد کیا جائے گا، تین روزہ یوتھ کانفرنس میں تمام اضلاع کے 120 نوجوانوں نے حصہ لیا ہے، یہ فورم ایک تقریب نہیں بلکہ ہمارے نوجوانوں کو تیزی سے بدلتے ہوئے دنیا کے لئے تیار کرنے کی ایک تحریک ہے، ہماری کوشش سے نوجوان اکٹھا ہورہے ہیں، یوتھ پاور کی اکثریت زیادہ ہے، سندھ میں دیگر صوبوں سے زیادہ اچھے میدان اور ٹیلنٹ موجود ہی.اس سے پہلے یوتھ کانفرنس میں سیکریٹری کھیل عبدالعلیم لاشاری،نامور صحافی وسعت اللہ خان، امبر شمسی، انیلا امبر ملک، نامور دانشور نصیر میمن، گلوکار سیف سمیجو، وحیدہ مہیسر نے یوتھ کانفرنس میں یوتھ کے نوجوانوں کے مسائل اور ان کے حل کے لئے مختلف تجاویز پیش کیں اور اظہار خیال کیا.کراچی کے علاقہ گلستان جوہر میں یوتھ کلب میں اکیس ویں صدی کے نوجوانوں کے مسائل اور ان کے حل کے عنوان سے ہونے والی صوبائی یوتھ کانفرنس کے پہلے روز نوجوانوں کو مرکزی حیثیت حاصل رہی، کانفرنس میں نوجوانوں نے تعلیم، روزگار، ٹیکنالوجی، سماجی تبدیلی اور سندھ کی ترقی میں نوجوانوں کے کردار جیسے اہم مسائل پر بات کی.یوتھ کانفرنس سے نامور صحافی وسعت اللہ خان نے نوجوان صحافیوں کو درپیش آنے والے مسائل پر منعقد سیشن میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ روایتی میڈیا کا استعمال عوام کے لیے کھلا نہیں تھا، جس کی وجہ سے عوام نے سوشل میڈیا کا رخ کیا، زبان کا استعمال ہونا صحافت میں مقام بنانے کے لیے ضروری ہے کہ اور اطلاع با آسانی کسی بھی زبان میں منتقل ہوجائے گی،ارد گرد کیموجودہ معاملات سمجھ ہونا بھی ضروری ہے، صحافت میں آج کل کے نوجوانوں کے لیے نوکری سے متعلق ایڈورٹائزنگ اور فری لانسنگ سمیت کافی مواقع موجود ہیں، نوجوان ان میں بھی دلچسپی لیں.

میوزک ڈائریکٹر سیف سمیجو کا سندھ یوتھ کانفرنس میں نوجوانوں سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ملک میں آگے بڑھنے کے لئے بدقسمتی سے قوم کو چاپلوسی، مذہب کے نام کا سہارا لینا پڑتا ہے، یہ سب ہمارے سسٹم کا حلقہ بن چکا ہی. دانشور نصیر میمن کا اظہار خیال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ نوجوانوں کو اسکالرشپ اور تعلیم کی سہولیات فراہم کرے، ایک بڑی آبادی ٹیکنالوجی کی فیلڈ میں جائے گی جو کہ ہماری زندگی کا حصہ بن چکی ہے، زندگی گزارنے کا طریقہ اب بدل چکا ہے، اس لیے ٹیکنالوجی کی تعلیم ضروری ہے، مستقبل میں روبوٹ کا استعمال بڑھ جائے گا.

سیکریٹری محکمہ کھیل سندھ عبدالعلیم لاشاری کا کراچی میں جاری یوتھ کانفرنس سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہم نے شروعات میں پوری سندھ سے نوجوانوں کو بلایا ہے، یہ نوجوان جو کہ ہر مکتب فکر سے تعلق رکھتے ہیں،جو نوجوان چیلنجز کو منہ دے رہے ہیں، ان کے لئے ایک وی فارورڈ یہاں رکھا گیا ہے، اس لیے ان موضوعات کو مدنظر رکھتے ہوئے ترجیع دی گئی ہے، ہماری کوشش ہے کہ تھر سے کشمور تک نوجوانوں کو یہاں لائیں اور اس کانفرنس کا حصہ بنائیں. تقریب میں ڈائریکٹر کھیل سندھ امداد علی ابڑو، چیف انجنیئر کھیل اسلم مہر اور تمام ڈسٹرکٹ اسپورٹس افسران نے بھی شرکت کی.