باجوڑ ،شہیدریحان زیب کی پہلی برسی عقید ت واحترام کیساتھ منائی گئی

جمعہ 31 جنوری 2025 23:32

باجوڑ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 31 جنوری2025ء) باجوڑ میں شہیدریحان زیب کی پہلی برسی عقید ت واحترام کیساتھ منائی گئی۔اس حوالے سے ایک تقریب رکن قومی اسمبلی مبارک زیب خان کے حجرے شاہ نرے میں منعقد ہوئی ۔ جس میں قبائلی مشران ،سیاسی مشران اور زندگی کے مختلف طبقات سے تعلق رکھنے افراد نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ تقریب سے رکن قومی اسمبلی مبارک زیب خان ، یوتھ آف باجوڑ کے وائس چیئرمین میاں حبیب گل ، واجد اقبال، گل منیر آزاد، عوامی نیشنل پارٹی کے سید صدیق اکبر جان ، مسلم لیگ ن کے رہنماء انورالحق ،رحمان ولی احساس ، مولانا سلطان ، سراج الدین خان آف گمبٹ ، زیر محمد اتمانخیل ، ملک وحید زمان ، معروف شاعر باچہ ذادہ حیران ، اور دیگر مقررین نے خطاب کیا ۔

مقررین نے شہید ریحان زیب کی خدمات پر روشنی ڈالی اور انہیں زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیاگیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر شہید کے درجات بلندی کیلئے دعا بھی ہوا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شہید ریحان زیب کے بھائی اوررکن قومی اسمبلی باجوڑ مبارک زیب خان نے کہا کہ میں نے اپنی تمام تر کوششیں اس قوم کے خدمات کیلئے وقف کردی ہے میری ذاتی خواہشات ختم ہوچکی ہے ہماری خواہشات عوام کی خدمت ہے۔

میری خدمات 24گھنٹے باجوڑ کے ہر طبقہ عوام کو دستیاب ہے، میں اپنے عوام کے درمیان کوئی دیوار حائل نہیں کرنا چاہتا۔ مبارک زیب خا ن نے کہا کہ میں واضح پیغام دیتا ہوں کہ باجوڑ میں بدامنی بہت ہوچکی مزید برداشت ہم سے نہیں ہوسکے گی۔ میری کوشش ہوگی کہ باجوڑ میں آئندہ کوئی اور ماں کا ریحان زیب بے گناہ قتل نہ ہو۔ میں آج تک جس بھی عہدیدار سے ملا میرا اولین مطالبہ ریحان زیب شہید کے قاتلوں کے گرفتاری ہے۔

باجوڑ کے قوم نے مجھ پر جو اعتماد کیا وہ دراصل ریحان زیب شہید کے نظریہ کو تقویت دینا ہے۔انہوں نے کہا کہ ریحان زیب شہید نے قوم کو یہ ثابت کروایا کہ اگر آپ میں صلاحیت ہے تو آپ بھی ہر مقام کو حاصل کرسکتے ہیں۔ ریحان زیب شہید نے ہمیشہ پارٹی مفادات سے بالاتر ہوکر سیاست کی۔ ریحان زیب شہید کے نظریہ سے ظاہر ہوا کہ اس قوم میں حق کا ساتھ دینے کا جذبہ موجود ہے۔ ریحان زیب شہید کے نظریہ کو زندہ و جاوید رکھیں گے۔یادرہے کہ ریحان زیب کو گزشتہ سال 31 جنوری کو الیکشن مہم کے موقع پر پھاٹک بازار میں نامعلوم افراد نے قتل کیا تھا۔ وہ این اے 8 اور پی کے 22 سے امیدوار تھے۔ جس کے بعد ان کے بھائی مبارک زیب خان نے این اے 8اور پی کی22پر الیکشن لڑا جس میں وہ بھاری اکثریت سے کامیاب ہوئے۔