مصنوعی ذہانت کے سائبر حملوں سے دنیا بھر میں کاروباری اداروں کو مسائل کا سامنا ہے ، کیسپرسکی رپورٹ

جمعہ 7 فروری 2025 13:32

مصنوعی ذہانت کے سائبر حملوں سے دنیا بھر میں  کاروباری اداروں کو   مسائل ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 فروری2025ء) مصنوعی ذہانت (اے آئی )کے ذریعے کئےگئے سائبر حملوں سے کاروباری اداروں کو مختلف مسائل کا سامنا ہے ۔ انفارمیشن ٹیکنالوجی کی معروف بین الاقوامی سکیورٹی کمپنی کیسپرسکی کی حالیہ تحقیقاتی رپورٹ کےمطابق مصنوعی ذہانت کے سائبر حملوں سے تحفظ کیلئے مہارتوں میں اضافہ ، ڈیٹا سٹوریج کا محفوظ انتظام ، اے آئی ٹولز کے بارے میں آگاہی اور ایڈوانس سائبرسکیورٹی اقدامات ناگزیر ہیں ۔

کیسپرسکی کی ’’سائبر -ڈیفنس اینڈ اے آئی :آر یو ریڈی ٹو پروٹیکٹ یور آرگنائزیشن ‘‘رپورٹ میں دنیا بھر سے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کے ساتھ ساتھ بڑی آرگنائزیشن سے آئی ٹی اور انفارمیشن سکیورٹی کے حوالہ سے معلومات اکٹھی کی گئیں ۔

(جاری ہے)

تحقیقاتی رپورٹ میں کاروبار کیلئے اے آئی سائبر حملوں سے تحفظ کی اہمیت کے بارے میں اعدادوشمار مرتب کئے گئے ہیں۔

جس کے مطابق دنیا بھر میں 19 فیصد کارباری ادارے تسلیم کرتے ہیں کے سائبر حملوں سے تحفظ کے حوالے سے خاطر خواہ اقدامات کی کمی ہے جبکہ اے آئی سےکئے گئے سائبر احملوں سے بچائو کیلئے کاروباری شعبہ میں بنیادی ڈھانچے کو مسائل کا سامنا ہے۔ تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں 44فیصد کاروباری ادارے تسلیم کرتے ہیں کہ اے آئی سائبر حملوں سے محفوظ رہنے کیلئے ملازمین بہتر طور پر تربیت یافتہ نہیں ہیں جبکہ دیگر 44 فیصد کا کہنا ہے کہ سائبر سکیورٹی انفراسٹرکچر کے حوالے سے مسائل درپیش ہیں،جس کی وجہ سے سائبر حملوں سے تحفظ میں مشکلات کا سامنا ہے ۔

اسی طرح کاروباری اداروں میں جدید ٹیکنالوجی کی دستیابی بھی ایک اہم مسئلہ ہے ،تقریباً 43فیصد کاروباری اداروں نے تسلیم کیا ہے کہ ان کے ادارے کے پاس اے آئی سائبر حملوں سے تحفظ کی جدید ٹیکنالوجی کا فقدان ہے جبکہ 41 فیصد کاورباری اداروں کو سائبر حملوں سے محفوظ رہنے کیلئے ماہرین کی دستیابی کے مسائل کا سانا ہے ۔ رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں مختلف کاروباری اداروں کے 98 فیصد حکام نے تسلیم کیا ہے کہ اے آئی سائبر حملوں سے ڈیٹا لیکس جبکہ 52 فیصد کاروباری اداروں نے کہا ہے کہ اس سے صارفین کے اعتماد کو ٹھیس پہنچے گی ۔

اسی طرح 47 فیصد کاروباری اداروں نے کہا ہے کہ وہ طویل عرصہ کیلئےسائبر حملوں کے نقصانات کی وجہ سے پریشان ہیں ۔واضح رہے کہ ماضی قریب میں اے آئی کے ذریعے کئے گئے سائبر حملوں سے عالمی سطح پر سائبر سکیورٹی کے خدشات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے ۔ کیسپرسکی کے انفارمیشن سکیورٹی ڈائریکٹر الیگزی ووک نے کہا ہے کہ دنیا بھر کے کاروباری ادارں اور تنظیموں کو چاہئے کہ وہ مصنوعی ذہانت کے سائبر حملوں سے تحفظ کیلئے ملازمین کی تربیت سمیت ڈیٹا کو محفوظ کرنے کے حوالے سے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کیلئے سرمایہ کاری کو فروغ دیں ۔ \395