غزہ سے فلسطینیوں کو جلا وطن کرنا ناممکن،مصر نے امریکہ کو آگاہ کردیا

غزہ کے باشندوں کو بے گھر کرنے سے متعلق اس کا موقف تبدیل نہیں ہوگا،ذرائع

ہفتہ 8 فروری 2025 12:22

قاہرہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 فروری2025ء)مصرنے غزہ سے فلسطینیوں کے جبری انخلا سے متعلق تجاویز سامنے آنے کے بعد امریکہ کو دوٹوک الفاظ میں جواب دیا ہے کہ فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی ہر گز ممکن نہیں۔عرب ٹی وی کے مطابق مصر نے امریکہ کو غزہ کی پٹی کے مکینوں کو بے گھر کرنے کے منصوبے پر عمل درآمد کے ناممکن ہونے کے بارے میں مطلع کیا ۔

قاہرہ نے باور کرایا غزہ کے باشندوں کو بے گھر کرنے سے متعلق اس کا موقف تبدیل نہیں ہوگا۔ذرائع نے بتایا کہ مصر اس بات پر زور دیتا ہے کہ وہ فلسطینی باشندوں کو بے گھر کیے بغیر غزہ کی تعمیر نو کا وژن رکھتا ہے اور غزہ کے باشندوں کو بے گھر کیے بغیر ان کے اندر موجود رہنے پر اصرار کرتا ہے۔ مصر اور اسرائیل کے درمیان تقریبا نصف صدی تک جاری رہنے والے امن معاہدے کو اب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ کی پٹی کے منصوبے سے خطرہ لاحق ہے۔

(جاری ہے)

مصری حکومت نے غزہ سے فلسطینیوں کی منتقلی کی کوششوں کو بین الاقوامی قانون کی صاف خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا جس سے جنگ بندی مذاکرات کو نقصان پہنچ سکتا ہے اور مشرق وسطی میں تعلقات کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔قاہرہ جو اس تجویز کے خلاف پردے کے پیچھے سفارتی مہم چلا رہا ہے، کا کہنا ہے کہ یہ طرز عمل جنگ کی طرف واپسی پر اکساتا ہے اور پورے خطے اور امن کی بنیادوں کو خطرات سے دوچار کررہا ہے۔

مصری حکام نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بند کمرے میں ہونے والی بات چیت پر بات کرتے ہوئے کہا کہ قاہرہ نے ٹرمپ انتظامیہ اور اسرائیل پر واضح کر دیا ہے کہ وہ ایسی کسی بھی تجویز کی مزاحمت کرے گا ۔ ایسی تجاویز پر اصرار اسرائیل کے ساتھ کیمپ ڈیوڈ امن معاہدہ کوخطرے میں ڈالنا ہے۔ایک اہلکار نے بتایا کہ یہ پیغام امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون، محکمہ خارجہ اور امریکی کانگریس کے ارکان کو پہنچا دیا گیا ہے۔

ایک دوسرے اہلکار نے بتایا کہ اسے اسرائیل اور مغربی یورپ میں اس کے اتحادیوں بشمول برطانیہ، فرانس اور جرمنی کو بھی منتقل کر دیا گیا ہے۔قاہرہ میں ایک مغربی سفارت کارنے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ انہیں متعدد چینلز کے ذریعے مصر کی سخت مخالفت کا پیغام ملا ہے۔ سفارت کار نے کہا کہ مصر بہت سنجیدہ ہے اور اس منصوبے کو اپنی قومی سلامتی کے لیے خطرہ سمجھتا ہے۔سفارت کار نے کہا کہ مصر نے 7 اکتوبر 2023 کو حما س کے جنوبی اسرائیل پر حملے کے بعد شروع ہونے والی جنگ کے اوائل میں بائیڈن انتظامیہ اور یورپی ممالک کی طرف سے اسی طرح کی تجاویز کو مسترد کر دیا تھا۔