وفاقی ٹیکس محتسب کا آئی سی ایم اے میں25 سالہ خدمات کے تناظر میں سیمینار کا انعقاد

جمعہ 21 فروری 2025 19:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 فروری2025ء) وفاقی ٹیکس محتسب (ایف ٹی او) نے انسٹی ٹیوٹ آف کاسٹ اینڈ مینجمنٹ اکاؤنٹنٹس آف پاکستان (آئی سی ایم اے) میں25 سالہ خدمات کے تناظر میں ایک سیمینار منعقد کیا۔ سیمینار میں بڑی تعداد میں سامعین نے شرکت کی۔ اس موقع پر ادارے کی کامیابیوں اور ٹیکس دہندگان کی سہولت کے لئے اس کے جاری عزم پر روشنی ڈالی گئی۔

اس موقع پر ایف ٹی او ڈاکٹر آصف محمود جاہ نے چیئرمین ایف سی ایم اے محمد عمران کو سالانہ رپورٹ پیش کی۔ سیکرٹری ایف سی ایم اے حیدر عباس اور وائس چیئرمین ایف سی ایم اے محمد رضوان ارشد نے ایف ٹی اوحکام کا پرتپاک استقبال کیا۔ سیمینار کی کامیابی کو یقینی بنانے میں انتھک کوششوں پر محمد ناظم سلیم کو خصوصی طور پر خراج تحسین پیش کیا گیا۔

(جاری ہے)

مزید برآں ایف ٹی اوکے مشیر ناظم سلیم نے گزشتہ سال کے دوران ادارے کی کامیابیوں کا خاکہ پیش کیا، ٹیکس دہندگان کی شکایات کو دور کرنے اور ٹیکس کے عمل کو بہتر بنانے کے لئے ایف ٹی اوکی لگن پر زور دیا۔سیمینار کے دوران، ایف ٹی او ایڈوائزر نے ڈاکٹر آصف محمود جاہ کی قیادت میں اہم پیشرفت کا اعلان کیا جنہوں نے 2021 میں وفاقی ٹیکس محتسب کا چارج سنبھالا۔

2021 میں شکایات کی تعداد 2,816 تھی تاہم 2024 تک ریکارڈ 13,506 شکایات درج کی گئیں جن میں سے 12,914 کو کامیابی سے حل کیا گیا۔ ایف ٹی اونے اپنے فیصلوں کے لئے 94.7فیصد کی متاثر کن نفاذ کی شرح کا مظاہرہ کیا۔ شکایت نمٹانے کا اوسط وقت صرف34 دن رہ گیا ہے۔ایف ٹی او نے اون موشن انویسٹی گیشنز کی بڑھتی ہوئی تعداد کا آغاز بھی کیا اور پچھلے سالوں کے مقابلے زیادہ آؤٹ ریچ اور آگاہی سیشنز کا انعقاد کیا۔

2024 میں ایف ٹی اوآرڈیننس کے تحت 1,705 غیر رسمی تنازعات کے حل کی شکایات کو دنوں کے اندر حل کیا گیا۔ مزید برآں ملک بھر میں کل 270 آؤٹ ریچ سیشنز کا انعقاد کیا گیا۔ حکام نے اس کارکردگی کا سہرا ملک بھر میں سیکرٹریٹ اور علاقائی دفاتر کی اجتماعی کوششوں کو قراردیا۔ شکایات میں اضافے کو ایف ٹی او کی مؤثر آگاہی مہموں کے مثبت اشارے کے طور پر دیکھا گیا جس نے اہم سٹیک ہولڈرز کو بشمول چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری،ٹیکس بار ایسوسی ایشنز، بزنس کمیونٹی ایسوسی ایشنز،ٹیکس لا پریکٹیشنرز پر توجہ مرکوز کی ۔

ایف ٹی او کے مینڈیٹ اور افعال کے بارے میں معلومات پھیلا کر ٹیکس دہندگان کو اپنی شکایات کا ازالہ کرنے کی ترغیب دی گئی۔ معیاری شکایات کو حل کرنے کے علاوہ ایف ٹی اونے غیر رسمی شکایات کے حل کے ذریعے پسماندہ شکایت کنندگان کی مدد پر خصوصی زور دیا۔ مزید برآں ایف ٹی او کی مداخلتوں کی وجہ سے ٹیکس دہندگان کی رجسٹریشن میں اضافہ ہوا، رئیل اسٹیٹ سیکٹر میں ٹیکس کی وصولی میں اضافہ اور ودہولڈنگ ٹیکس کے نظام میں بہتری آئی۔

دائرہ اختیار میں تبدیلیوں اور بلاک شدہ موبائل سمز کی بحالی کے لئے ایک خودکار نظام کے ذریعے ریلیف کے اقدامات بھی نافذ کئے گئے۔ انفرادی شکایات کو دور کرنے کے علاوہ ایف ٹی اونے مسلسل نظامی مسائل کی نشاندہی کی ہے اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے نظام اور طریقہ کار کو بہتر بنانے کے لئے سفارشات مرتب کی ہیں۔ ان کوششوں نے ہزاروں ٹیکس دہندگان کو خاطر خواہ ریلیف فراہم کیا ہے جس سے امداد پر مبنی ادارے کے طور پر ایف ٹی اوکے کردار کو تقویت ملی ہے۔

حکام نے ٹیکس کے نظام میں شفافیت، احتساب اور اعتماد کو فروغ دینے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔سیمینار کےاختتام پر سوال و جواب کا سیشن ہوا جس کی قیادت مشیر سیلز ٹیکس محمد ناظم سلیم مشیر انکم ٹیکس محمد نصیر بٹ نے کی۔ایف ٹی او نے ٹیکس کے منصفانہ طریقوں کو برقرار رکھنے اور ملک بھر میں ٹیکس دہندگان کو فوری ریلیف فراہم کرنے کے اپنے مشن کی توثیق کی۔