لڑاکا طیارہ F-35 امریکا سے خریدے یا روسی Su-57 بھارت پریشانی کا شکار

منگل 4 مارچ 2025 22:43

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 مارچ2025ء)بھارت اپنی فضائیہ کو جدید بنانے کے لیے پریشان ہے، بھارت کے لیے فضائیہ کو جدید بنانے کے لیے روسی اور امریکی پیشکش اسے مزید پریشانی میں مبتلا کر رہی ہیں۔برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق بھارت کو اپنی فضائیہ کو خطے میں دوسری ممالک سے ہم پلہ رکھنے میں بڑی مشکلات کا سامنا ہے۔

برطانوی میڈیا میں شائع رپورٹ کے مطابق ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت کو اس وقت 3 بڑے چیلنجز درپیش ہیں، جن میں فنڈنگ، دیسی ساختہ جنگی طیارے بنانے میں تاخیر اور غیر ملکی طیاروں پر انحصار شامل ہے۔رپورٹ کے مطابق بھارت کو اس وقت فضائی بیڑے میں کمی کا بھی سامنا ہے، اگر بھارت اپنی مقامی جنگی طیارہ سازی کو وقت پر مکمل نہیں کر سکا تو اسے ہنگامی طور پر بیرونِ ملک سے خریداری کرنی پڑ سکتی ہے۔

(جاری ہے)

برطانوی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق بھارت کے سامنے اس وقت 2 آپشنز موجود ہیں، پہلا امریکا سے لڑاکا طیارہ F-35 خریدے یا پھر روسی طیارے Su-57 کا انتخاب کرے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکا کی طرف سے ایف 35 اور روس کی طرف سے ایس یو 57 کی پیشکش بھارتی فضائیہ کو مسائل سے نکالنے کی بجائے مزید مسائل کا شکار کر رہی ہے۔بھارت کا اصل ہدف دیسی ساختہ جنگی طیارے تیار کرنا ہے، بھارت نے 500 سے زائد نئے طیارے بنانے کا منصوبہ بنایا ہے، جن میں مقامی تیار شدہ تیجس بھی شامل ہے، تاہم مقررہ وقت پر دیسی ساختہ جنگی طیارے تیار نہ ہوئے تو بھارت کے مسائل میں اضافہ ہو جائے گا۔

متعلقہ عنوان :