خواتین کے عالمی دن پر کشمیری مائوںبہنوں کی قربانیوں کو یاد رکھنا ضروری ہے،ریحانہ خان

ہفتہ 8 مارچ 2025 19:08

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 مارچ2025ء) چیئرپرسن ویمن کمیشن ریحانہ خان نے آج کے دن پوری دنیامیں خواتین کے حقوق کے تحفظ کا عالمی دن منایا جا رہا ہے تو اس دن ہماری کشمیری مائوںبہنوں کی قربانیوں کو یاد رکھنا ضروری ہے فلسطین و کشمیر کی خواتین کا بھی اتنا ہی حق ہی جتنا کسی دوسرے آزاد ملک کی خواتین کا لیکن افسوس کہ بھارت اور اسرائیلی فوج جہاں خواتین کے حقوق کو پامال کر رہی ہیں وہیں بچے بھی انکی بربریت کا شکار ہیں مزید انہوں نے کہا کہ خواتین ملک و ملت کی ترقی میں ہمیشہ سے اہم کردار ادا کرتی آ رہی ہیں تا ہم ہمیں چائیے کہ ہم انہیں برابر کے مواقعے فراہم کریں تا کہ یہ ہر میدان میں مردوں کے شانہ بشانہ اپنی خدمات سر انجام دے سکیں۔

ان خیالات کااظہارانہوں نے سوشل ویلفیئر کے زیراہتمام منعقدہ خواتین کے عالمی دن کے موقع پرتقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ فلسطین اور مقبوضہ کشمیر کی خواتین بہادری سے جبر و ظلم کا مقابلہ کر رہی ہیں‘ قابض فورسز کی جانب سے بچوں اور خواتین کے حقوق پائمال کئے جارہے ہیں اور انہیں وحشیانہ مطالم کا نشانہ بنایا جاتاہے لیکن اس جبر واستبدادکے باوجود بہادر و باہمت خواتین ڈٹ کر مقابلہ کر رہی ہیں۔

مہذب عالمی برادری فلسطین اور کشمیر میں خواتین کے استحصال اور مظالم کا نوٹس لے،فلسطین میں فوری جنگ بندی کرائی جائے اور مقبوضہ کشمیر میں خواتین کو تحفظ فراہم کیا جائے۔انہوں نے کہاکہ خواتین کو اسلام نے جوحقوق دئیے ہیں، اس کی مثال کسی اور مذہب میں نہیں ملتی، نام نہاد روشن خیالی اسلامی تعلیمات کا متبادل نہیں ہو سکتی۔اسلا م نے خواتین کو جو وقار اور عزت بخشی ہے اس کا نام نہاد مغربی روشن خیالی سے کوئی مقابلہ نہیں، انہوں نے کہاکہ بدقسمتی سے پاکستانی خواتین کے حقوق پامال کرنے کے حوالے سے بے بنیاد پروپیگنڈہ کرکے ملک کا روشن چہرہ مسخ کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیںاور آزادی نسواں کے نام پر نئی نسل کو دین اسلام سے دور کرنے کی ساشیں کی جارہی ہیں ،بحیثیت قوم ہمیں ان مسائل کا ادراک کرتے ہوئے دینی تعلیمات کے مطابق اپنی اولاد کی تربیت کرنا ہوگی، سوشل میڈیا پر پھیلائے جانے والے بے حیائی کے سیلاب کے آگے بھی بند باندھنے کی ضرورت ہے۔

اگر ہم نے مادرپدر آزادمعاشرہ کی حوصلہ شکنی نہ کی تو آنے والے دور میں ہم نسلِ نو کے مجرم ہوں گے۔