کشمیر کے بارے میں بھارتی وزیر خارجہ کا حالیہ بیان حقائق کے بالکل منافی ہے، علی رضا سید

دفعہ370کو ختم کرکے بھارت نے اپنے ہی دیرینہ وعدے کی خلاف ورزی کی ہے جس کے تحت جموں و کشمیر کو خصوصی حیثیت دی گئی تھی

اتوار 9 مارچ 2025 14:35

برسلز(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 مارچ2025ء)کشمیر کونسل ای یو کے چیئرمین علی رضا سید نے مقبوضہ جموں و کشمیر اور آزاد جموں و کشمیر کے بارے میں بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر کے حالیہ بیان کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بیان حقائق کے بالکل منافی ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارتی وزیرخارجہ نے اپنے حالیہ دورہ برطانیہ کے دوران ایک تھنک ٹینک کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ بھارت نے دفعہ370کو ختم کیا اور مقبوضہ جموں وکشمیر میں اقتصادی بحالی ،خوشحالی اور سماجی انصاف کے لیے اقدامات کئے۔

نیز کشمیریوں کی بھرپور شمولیت کے ساتھ انتخابات کرائے ہیں۔ بھارتی وزیرخارجہ نے کہا تھا کہ اب جب بھارت آزادکشمیرکو واپس لے لے گا تو پھر مسئلہ کشمیر مکمل طور پر حل ہوجائے گا۔

(جاری ہے)

علی رضا سید نے اس بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ دفعہ370کو ختم کرکے بھارت نے اپنے ہی دیرینہ وعدے کی خلاف ورزی کی ہے جس کے تحت جموں و کشمیر کو خصوصی حیثیت دی گئی تھی۔

انہوں نے کہاکہ بھارتی وزیرخارجہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں خوشحالی اور اقتصادی بحالی کی بات کرتے ہیں، لیکن ان کے دعوے کے برعکس مقبوضہ کشمیر کی صورتحال انتہائی سنگین ہے اور وہاں بھارتی ظلم و ستم کا سلسلہ جاری ہے۔ انہوں نے کہاکہ کشمیریوں پر مظالم ڈھا کے ان کی خوشحالی کی بات کرنا ایک مذاق ہے۔ جب بھارت نے کشمیریوں کے بنیادی انسانی حقوق کو سلب کر رکھا ہے، تو وہاں اقتصادی بحالی اور سماجی انصاف کا دعوی بے بنیاد اورمحض ایک فریب ہے۔

علی رضا سید نے کہاکہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں انتخابات کے انعقاد اور لوگوں کی بھرپور شمولیت کا دعوی بھی سراسر بے بنیاد ہے، کیونکہ بین الاقوامی میڈیا اورآزاد عالمی مبصرین کو وہاں جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ انہوں نے کہاکہ جب تک مقبوضہ کشمیر کے لوگ مطمئن نہیں ہوں گے، انہیں حق خودارادیت نہیں ملے گا اور مسئلہ کشمیر ان کی خواہشات کے مطابق حل نہیں ہوگا، کشمیریوں کی جدوجہد جاری رہے گی۔

انہوں نے کہاکہ اقوام متحدہ کی قراردادوں میں بھی کشمیریوں کے اس حق کی بات کی گئی ہے اور رائے شماری کروانے پر زور دیا گیا ہے۔انہوں نے کہاکہ آزاد کشمیر کے لوگوں نے اپنے زور بازو سے کشمیر کے اس حصے کو آزاد کرایاہے اور وہ اپنے علاقے کا دفاع کرنا جانتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے تمام حصے اس ریاست کا حصہ ہیں اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق یہ مسئلہ حل طلب ہے۔

جموں و کشمیر کے تمام علاقوں میں اقوام متحدہ کی زیرنگرانی رائے شماری ہونی چاہیے تاکہ اس خطے کے سیاسی مستقبل کا تعین کیا جا سکے۔ بھارت مسئلہ کشمیر کا حل نہیں چاہتا، اس لیے وہ ایسے متنازعہ بیانات دے کر اصل مسئلے سے توجہ ہٹانا چاہتا ہے۔ انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیاکہ وہ کشمیریوں پر بھارتی مظالم کو فوری طور پر رکوائے اور مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔