ثقافتی سفارت کاری ملک کے تشخص کو اجاگر کرنے اور پاکستان میں سیاحت کو فروغ دینے کا ایک اہم ذریعہ ہے: سفیر ثقلین سیدہ

Mateeullah مطیع اللہ اتوار 9 مارچ 2025 17:38

ثقافتی سفارت کاری ملک کے تشخص کو اجاگر کرنے اور پاکستان میں سیاحت کو ..
برلن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 9 مارچ 2025ء)سفارت خانہ پاکستان برلن نے ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان (TDAP) کے تعاون سےپاکستانی ثقافت اور سیاحت کی عکاسی کرنے والی ایک تقریب کا انعقادکیا، ITB 2025 کے موقع پر پاکستان کی جانب سے یہ پہلی ضمنی تقریب تھی جس میں ITB کے زائرین شرکاء کو پاکستانی سیاحت اور ثقافت سے متعارف کرایا گیا۔ سفیر ثقلین سیدہ نے مہمانوں کا خیرمقدم کیا اور اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کا متنوع ورثہ اور ثقافت اسے دنیا بھر سے آنے والے سیاحوں کے لیے ایک منفرد مقام بناتے ہیں کیونکہ ہماری سیاحت صرف روایتی سیر و تفریح تک محدود نہیں بلکہ مذہبی سیاحت، مہم جوئی کے کھیل، آثار قدیمہ، اور منفرد فنون کے شہہ پاروں کے کھوج کا احاطہ کرتی ہے۔

اس کے علاوہ دنیا کو ہماری علاقائی ثقافت، کھانوں، موسیقی اور لباس کے بارے میں بھی جاننے کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

سفیر کی تقریر کے بعد منیجنگ ڈائریکٹر گرین ٹورازم پاکستان جناب حسن اظہر حیات نے ایک جامع پریزنٹیشن دی جس میں انھوں پاکستان میں سیاحت کے فروغ کے لیےمنتخب کیے گئے شعبوں اور اقدامات پر روشنی ڈالی۔ منیجنگ ڈائریکٹر سندھ ٹورازم ڈویلپمنٹ کارپوریشن (STDC) سیدفیاض علی شاہ، اور سیکریٹری سیاحت گلگت بلتستان (جی بی)، جناب ضمیر عباس نے بھی بالترتیب سندھ اور جی بی کے سیاحتی مقامات کے بارے میں بات کی۔

مقررین نے سامعین پر زور دیا کہ وہ پاکستان آمد سے قبل ویزوں کی سہولت سمیت حکومت کی فراہم کردہ سہولت کاری کے طریقہ کار سے فائدہ اٹھاتے ہوئے پاکستان کا دورہ کریں۔ انہوں نے اس سلسلے میں سفارتخانے کے تعاون کی بھی تعریف کی اور امید ظاہر کی کہ مستقبل میں آئی ٹی بی کی نمائش میں پاکستان کی شرکت مزید بہتر انداز میں ہو گی۔ مہمانوں کو پاکستانی علاقائی ملبوسات سےروشناس کرانے کے لیے کمیونٹی کے رضاکاروں کی جانب سے ثقافتی واک بھی کی گئی۔

مہمانوں نے خوبصورت ملبوسات کو خوب سراہا۔ اس موقع پر پاکستان کے مشہور کلاسیکی اور نیم کلاسیکل گانوں پر رقص بھی پیش کیا گیا۔ اختتامی پرفارمنس کے طور پر استاد اشرف شریف خان اور گروپ کی طرف سے پیش کی گئ علاقای/لوک دھنوں نے سامعین کو مسحور کر دیا۔ تقریب کو مکمل بنانے کے لیے مہمانوں کی تواضع روایتی پاکستانی کھانوں اور مٹھائیوں سے کی گئ۔ لوگوں نے ان کے ذائقے کو بھی خوب سراہا۔ تقریب میں بین الاقوامی مہمانوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور لطف اندوز ہوئے۔