سیاسی و عسکری قیادت کا خوارج و دہشتگردوں کو ختم کرنے کیلئے تمام وسائل وآپشن استعمال کرنے کا فیصلہ

دشمنوں قوتوں کی ملی بھگت سے کام کرنے والوں کو امن واستحکام کو نقصان پہنچانےکی اجازت نہیں دیں گے، قوم دہشتگردوں کے خلاف جنگ میں افواج اور سکیورٹی فورسزکے شانہ بشانہ کھڑی ہے، اعلامیہ پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 18 مارچ 2025 20:31

سیاسی و عسکری قیادت کا خوارج و دہشتگردوں کو ختم کرنے کیلئے تمام وسائل ..
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 18مارچ 2025ء ) ملک کی سیاسی و عسکری قیادت نے دہشتگردی کے مکمل خاتمے کیلئے تمام وسائل بروئے کارلانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ ملکی سلامتی کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کا اجلاس آج اسلام آباد میں منعقد ہوا، اجلاس میں قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی نے دہشتگردی کی حالیہ کاروائیوں کی واضح الفاظ میں مذمت کی اور متاثرہ خاندانوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔

کمیٹی نے انسداد دہشتگردی آپریشن کے انعقاد میں سکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بہادری اور پیشہ ورانہ مہارت کو سراہتے ہوئے دہشتگردی کو اس کی تمام شکلوں میں ختم کرنے کیلئے پاکستان کے غیرمتزلزل عزم کا اعادہ کیا۔

(جاری ہے)

کمیٹی نے ریاست کی پوری طاقت کے ساتھ اس خطرے کا مقابلہ کرنے کیلئے اسٹریٹجک اور ایک متفقہ سیاسی عزم پر زور دیتے ہوئے دہشتگردی کے خاتمے کیلئے قومی اتفاق رائے کی ضرورت پر زور دیا۔

کمیٹی نے دہشتگردوں کے نیٹ ورک کو ختم کرنے ، لاجسٹک سپورٹ کے انسداد اور دہشتگردی و جرائم کے گٹھ جوڑ کو ختم کرنے کیلئے نیشنل ایکشن پلان اور عزم استحکام کی حکمت عملی پر فوری عملدرآمد پر زور دیا۔کمیٹی نے پروپیگنڈا پھیلانے ، اپنے پیروکاروں کو بھرتی کرنے اور حملوں کو مربوط کرنے کیلئے دہشتگرد گروپوں کی جانب سے سوشل میڈیا پلیٹ فورمز کے بڑھتے ہوئے غلط استعمال پر تشویش کا اظہار کیا۔

اور اس کی روک کیلئے اقدامات پر زوردیا۔ کمیٹی نے دہشتگردوں کے ڈیجیٹل نیٹ ورکس کے سدباب کیلئے طریقہ کار وضع کرنے پر بھی زور دیا۔افواج پاکستان اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی غیرمتزلزل حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کمیٹی نے ان کی قربانیوں اور ملکی دفاع کے عزم کا اعتراف کیا، اور کہا کہ قوم دہشتگردکے خلاف جنگ میں افواج ، پولیس ، ایف سی اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ کمیٹی نے اس بات کا اعادہ کیا کہ دشمنوں قوتوں کے ساتھ ملی بھگت سے کام کرنے والے کسی بھی ادارے، فرد یا گروپ کو پاکستان کے امن واستحکام کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔