سرحد چیمبرکا 26 روز بعد پاک افغان بارڈرز کو تجارت کے لئے کھولنے کا خیر مقدم

جمعرات 20 مارچ 2025 20:50

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 مارچ2025ء)سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر فضل مقیم خان نے 26 روز بعد پاک افغان بارڈرز کو تجارت کے لئے کھولنے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس اقدا م سے دو طرفہ تجارت اور ایکسپورٹ میں تیزی آئے گی اور باڈرز کے دونوں جانب سے تاجروں کو درپیش مشکلات کا بھی ازالہ ہوگا ۔ ان کا کہنا تھا کہ گذشتہ 26دنوں سے طورخم بارڈر کی بندش سے پاک افغان باہمی تجارت کافی متاثر ہوئی بلکہ تاجروں کو بھی اربوں ڈالرز کا نقصان پہنچا ہے ۔

انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ہمسایہ ممالک کو باہمی تجارت کو بڑھانے کے لئے مشترکہ اقدامات اٹھائیں اور تمام معاملات کو ٹیبل ٹاک کے ذریعے حل کرنے چاہئیں۔ انہوں نے کہاکہ علاقائی تجارت کے فروغ موجودہ حالات کے تناظر میں ناگزیر ہوچکا ہے اور وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان ،ْ افغانستان سمیت وسطی ایشیائی کی ریاستوں کے ساتھ باہمی تجارتی تعلقات اور برآمدات کو بڑھانے کیلئے آسانیاں پیدا کرے۔

(جاری ہے)

گذشتہ روز ایک بیان میں سرحد چیمبر کے صدرفضل مقیم خان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا کے تاجروں ،ْ ایکسپورٹرز سے زیادہ سے زیادہ درآمد افغانستان و علاقائی تجارت پر ہے اور بارڈرز کی بندش سے کاروبار و تجارت متاثر ہونے کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک کی معیشت پر بھی گہرے منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ اس لئے پاکستان اورافغانستان تمام معاملات و مسائل کو باہمی گفت و شنید سے حل کرنے کی پالیسی اپنانی چاہئے تاکہ کاروبار و تجارت بحال رہے اور دونوں ممالک کی معیشت کو بھی استحکام و ترقی حاصل ہو ۔

انہوں نے اس موقع پر کہا ہے کہ خیبر پختونخوا سمندر سے دوری اور سیکورٹی کے مخدوش صورتحال کی وجہ سے کاروباری طبقہ پہلے ہی کافی مشکلات سے دوچار ہیں جبکہ صوبائی سطح پر ایکسپورٹ پر سیس اور کاروبار دشمن پالیسیوں کے نفاذ سے بھی ان کی پریشانی میں اضافہ کیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کاروبار و تجارت اور صنعتی ترقی کے لئے خصوصی مراعات اور سہولیات فراہم کرے اور کاروبار دوست پالیسیوں کے نفاذ کے ذریعے ہی ملک کی معیشت کو استحکام حاصل ہوگا اور لوگوں کو زیادہ سے زیادہ روزگار کے مواقع میسر آئیں گے ۔

اس موقع پر سرحد چیمبر کے صدر فضل مقیم خان نے پاکستان ،ْ افغانستان کی حکومتوں سمیت ثالثی جرگہ / کمیٹی کے ممبران کی جانب سے پاک افغان بارڈرکے مسئلہ کو باہمی افہام و تفہیم سے حل کرنے کی کوششوں کو بھی کافی سراہا ہے اور کہا ہے کہ پاکستان اور افغانستان دونوں ہمسایہ ممالک ہے اور باہمی تنازعات کے حل کیلئے واحد راستہ بات چیت ہے اور تمام مسائل کو فوری مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی روایت کو اپنانا چاہئے اور باہمی تجارت کو بڑھانے کے لئے اقدامات اور کوششوں کو بھی تیز کرنے کی اشد ضرورت ہے۔