دہشت گردی ملکی سالمیت کے لئے سب سے بڑا چیلنج ہے،میاں زاہدحسین

دہشت گردی کا ناسورافہام وتفہیم سے ختم نہیں ہوگا،امن کے لئے انگلیاں ٹیڑھی کرنا پڑیں گے،چیئرمین نیشنل بزنس گروپ

جمعہ 21 مارچ 2025 16:53

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 مارچ2025ء)نیشنل بزنس گروپ پاکستان کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولزفورم وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر، ایف پی سی سی ائی پالیسی ایڈوائزری بورڈ کے چیئرمین اورسابق صوبائی وزیرمیاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ دہشت گردی ملکی سالمیت کے لئے سب سے بڑا چیلنج بن چکا ہے۔ دہشت گردی بات چیت اورافہام وتفہیم سے ختم نہیں ہوگی بلکہ اسکے لئے انگلیاں ٹیڑھی کرنا پڑیں گے۔

میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں سے نرمی سے نمٹنے کی پالیسی بری طح ناکام ہوگئی ہے جس سے دہشت گردوں کے حوصلوں میں اضافے کیعلاوہ کوئی مقصد حاصل نہیں کیا جا سکا ہے۔ اس صورتحال کا ادراک کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل سیدعاصم منیرنے بجا طورپرپاکستان کوہارڈ اسٹیٹ بنانے کی ضرورت پر زوردیا ہے تاکہ ملک کوہرقسم کی دہشت گردی سے پاک کیا جا سکے جس کے بغیرمعاشی ترقی نا ممکن ہے۔

(جاری ہے)

جنرل عاصم منیرکا یہ کہنا درست ہے کہ ملک کی سلامتی سے بڑا کوئی ایجنڈا نہیں اور یہ کہ ہم گورننس کے خلا کوکب تک شہدا کے خون سے بھرتے رہیں گے۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ سپہ سالارنے بہترگورننس کے ساتھ پاکستان کوایک ہارڈ ریاست بنانے کی ضرورت پرزوردیا ہے اورکہا ہے کہ ہم کب تک سوفٹ اسٹیٹ بن کربے پناہ جانوں کی قربانیاں دیتے رہیں گے۔ آرمی چیف کا اندازہ بالکل درست ہے کیونکہ فوج اوردیگر سیکورٹی اداروں کے بڑھتے ہوئے نقصانات سے ملکی مورال متاثرہوسکتا ہے جس سے قبل دہشت گردوں کا نام ونشان مٹانے کی ضرورت ہے۔

میاں زاہد حسین نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیابی صرف فوج کے بس کا روگ نہیں ہے بلکہ اسکے لئے تمام سیاسی جماعتوں اورساری قوم کومتحد ہونا پڑے گا اورکسی کو بھی کمزوری دکھانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ دہشت گردوں کیعلاوہ انکی فنڈنگ اوردیگرسہولیات فراہم کرنے والوں سے بھی سختی سے نمٹنے کی ضرورت ہے جبکہ فوجی عدالتوں کا قیام بھی ضروری ہے کیونکہ سول عدالتیں اس صورتحال میں کوئی کردار ادا نہیں کرسکیں گی۔

میاں زاہد حسین نے کہا کہ پی ٹی آئی سمیت کئی جماعتیں اس نازک موقع پربھی سیاست کو ملکی سلامتی پرترجیح دے رہی ہیں جوانتہائی قابل مذمت ہے۔ پی ٹی آئی کا واضع جھکااورہمدردی دہشت گردوں کے ساتھ ہے مگرخیبرپختونخواہ کیعوام انکے ساتھ نہیں ہیں۔ اگرپی ٹی آئی نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں تعاون نہ کیا توصوبائی حکومت کوہٹانے پرغورکیا جائے گا کیونکہ نا اہل لوگ دہشت گردی کے خاتمہ میں رکاوٹ بننے کی کوشش کریں گے۔

موجودہ صورتحال کے سبب خیبرپختونخواہ میں کئی مقامات پرازخود دہشت گردوں سے مقابلہ شروع کردیا ہے اورآپریشن کی صورت میں وہ فوج کی بھرپورحمایت کریں گے۔ میاں زاہد حسین نے مزید کہا کہ دہشت گردی کی حالیہ کاروائیوں کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے جبکہ سیکورٹی فورسزکی حکمت عملی قابل تعریف ہے جس کے مثبت نتائج جلد ظاہر ہونگے۔