آرمی چیف نے گفتگومیں بتایا کہ ہم دہشتگردی کے خلاف ہم حالت جنگ میں ہیں

ملک جب حالت جنگ میں ہے توپھر کہنا کہ آپریشن کی اجازت نہیں دینی، یہ غیرمنطقی بات ہے،اس قسم کی باتیں صرف ابہام پیدا کرنے کیلئے کی جاتی ہیں، وفاقی مشیر رانا ثناء اللہ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 21 مارچ 2025 22:29

آرمی چیف نے گفتگومیں بتایا کہ ہم دہشتگردی کے خلاف ہم حالت جنگ میں ہیں
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔21 مارچ 2025ء )وفاقی مشیر رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ آرمی چیف نے گفتگومیں بتایا کہ ہم دہشتگردی کے خلاف ہم حالت جنگ میں ہیں،ملک جب حالت جنگ میں ہے توپھر کہنا کہ آپریشن کی اجازت نہیں دینی،یہ غیرمنطقی بات ہے،اس قسم کی باتیں صرف ابہام پیدا کرنے کیلئے کی جاتی ہیں۔ انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کریت ہوئے کہا کہ حکومت بالکل کسی پر الزام تراشی نہیں کررہی بلکہ بعض چیزوں کی نشاندہی حکومت کی ذمہ داری ہے ، قومی سلامتی کمیٹی کی میٹنگ میں تمام لیڈرشپ موجود تھی، اگر کوئی سیاسی مصلحت کی وجہ سے نہیں آیا تو اس کی اپنی رائے ہے، کے پی اور بلوچستان کی بھرپور نمائندگی موجود تھی، عسکری قیادت کی جانب سے بریفنگ دی گئی، ڈی جی ایم او جنرل کاشف حمداللہ نے دی ، ساری چیزیں سیاسی قیادت کے سامنے رکھی، بڑا بے لاگ تبصرہ تھا، کوئی چیز چھپائی نہیں گئی۔

(جاری ہے)

پھر دہشتگردوں کو ختم کرنے کیلئے مستقل کی پلاننگ بارے بھی آگاہ کیا گیا۔اس کے بعد آرمی چیف نے گفتگومیں بتایا کہ ہم دہشتگردی کے خلاف حالت جنگ میں ہیں، جب کسی ملک کا سپہ سالار کہے کہ ہم حالت جنگ میں ہیں، پھر یہ کہنا کہ آپریشن کیسے ہوگا کب شروع ہوگا، میں نے اجازت نہیں دینی، یہ کیا ہے؟ اوہ بھائی جب پوری قوم اٹھ کھڑی ہوئی ہے، دہشتگردی کے خلاف سب کا متفقہ اتفاق رائے ہے تو اس قسم کی چیزیں صرف ابہام پیدا کرنے کیلئے کی جاتی ہیں۔

جب بات حالت جنگ کی ہے تو پھر انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن ہو، یا پھر اطلاع ہو کہ دہشتگردوں کو وہاں سے سہولتکاری حاصل ہے ، پھر پناہ گاہوں کو ٹارگٹ کرنا اور آپریشن ہر چیز واضح ہے۔محسن نقوی اگر میٹنگ ہوتے تو ٹھیک تھا لیکن عسکری قیادت جس نے بریفنگ دینی تھی وہ بھی وہاں موجود تھے اور جس سیاسی قیادت نے بریفنگ لینی تھی وہ بھی موجود تھے،میں نے سنا ہے کہ محسن نقوی کے صحت سے متعلق مسائل ہیں، اللہ تعالیٰ ان کو صحت دے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی جانب سے علی امین گنڈاپور موجود تھے،مثبت بات کی، فنڈز کی بات کی، آئندہ بجٹ میں ان کا فنڈز کی کمی کا گلہ دور ہوجائے گا۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی رہنماؤں کی گرفتاریاں حکومت کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔جن سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے اس وقت دہشتگردی کے حق میں پروپیگنڈا ہورہا ہے، قانون نافذ کرنے والے اداروں ، سیاست اور ریاست کے خلاف جتنا پروپیگنڈا ہورہا ہے، یہ سب اکاؤنٹس پی ٹی آئی سے رابطے ہیں۔