جی سی ویمن یونیورسٹی سیالکوٹ میں میڈیا لیٹریسی پروگرام پر سیمینار

پیر 24 مارچ 2025 15:08

سیالکوٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 مارچ2025ء) گورنمنٹ کالج ویمن یونیورسٹی سیالکوٹ میں ہائیر ایجوکیشن کمیشن پاکستا ن کی ہدایات پر شعبہ تعلقات عامہ اور ڈائریکٹو ریٹ آف سٹوڈنٹ افئیر ز کے اشتراک سے میڈیا لیٹریسی پروگرام کے تحت "سچ اور غلط معلومات"کے موضوع پر سیمینار کا انعقاد کیا گیا ۔سیمینار کی مہمان خصوصی وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر شازیہ بشیر اور مہمان اعزاز ڈائریکٹر پبلک ریلیشنز سیالکوٹ انٹر نیشنل ائیر پورٹ محمد عمیر خان تھے ۔

سیمینار کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا جس کے بعد نعت رسول مقبول ﷺاور کلام اقبال پیش کیا گیا ۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہمان اعزاز عمیر خان کا کہنا تھا کہ جھوٹی خبروں اور غلط معلومات کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے مربوط اور ذمہ دارانہ اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

سوشل میڈیا اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر معلومات کے بے قابو پھیلاؤ کے باعث عوام میں گمراہ کن نظریات پیدا ہو رہے ہیں، جو کہ قومی وقار اور سماجی استحکام کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ معلومات کو صحیح طریقے سے منظم اور مرحلہ وار فراہم کرنا ضروری ہے۔طالبات کو نصیحت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر غیر مصدقہ اور سنسنی خیز خبروں کو پرکھنے کےلئے اپنے اندر تنقیدی سوچ کو پروان چڑھائیں تاکہ آپ حقائق اور افواہوں میں فرق کر سکیں۔ تقریب کی مہمان خصوصی وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر شازیہ بشیر کا خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ جدید دور میں سوشل میڈیا اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کی بے تحاشہ ترقی نے معلومات کی ترسیل میں انقلاب برپا کر دیا ہے، تاہم اس کے ساتھ ساتھ غلط معلومات اور منفی پروپیگنڈے کا پھیلاؤ بھی ایک سنجیدہ مسئلہ بنتا جا رہا ہے ۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زندگی ہمارے لیے مشعل راہ ہے۔ قرآن مجید میں ہدایت دی گئی ہے کہ اگر کوئی فاسق خبر لے کر آئے تو اس کی تحقیق کرنی چاہیے تاکہ کسی کے ساتھ ناحق ظلم نہ ہو۔ درست خبروں تک رسائی اور ان کا ذمہ دارانہ استعمال میڈیا اور معاشرے کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔تحریر اور زبان کا اثر یکساں ہوتا ہے، لہٰذا جو بات بولنا گناہ ہے، اس کا لکھنا بھی گناہ ہے۔

نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سنی سنائی بات بغیر تحقیق آگے بڑھانے کو جھوٹ میں شمار کیا ہے، جو معاشرتی بگاڑ اور دشمنیوں کو جنم دیتا ہے۔ قرآن اور حدیث میں جھوٹی گواہی، الزام تراشی اور بدگمانی سے سختی سے منع کیا گیا ہے کیونکہ یہ سماجی فساد کا باعث بنتے ہیں۔لہٰذاکسی بھی خبر یا الزام کو پھیلانے سے پہلے اس کی سچائی کو جانچنا ضروری ہے تاکہ سچائی اور انصاف کا دامن نہ چھوٹے۔سیمینار میں انتظامی و تعلیمی شعبوں کے سربراہان ،اساتذہ،سٹاف اور طالبات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔