Live Updates

ہائرایجوکیشن کمیشن کی جانب سے پاکستانی محققین اور فیکلٹی کے مختلف شعبوں میں غیر معمولی کامیابیوں کے اعتراف میں دسویں ایچ ای سی بیسٹ ریسرچ ایوارڈز کی تقریب کا انعقاد

جمعرات 22 مئی 2025 18:20

ہائرایجوکیشن کمیشن کی جانب سے پاکستانی محققین اور فیکلٹی کے مختلف ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 مئی2025ء) ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) پاکستان نے جمعرات کو پاکستانی محققین اور فیکلٹی کی مختلف شعبوں میں غیر معمولی کامیابیوں کے اعتراف میں دسویں ایچ ای سی بیسٹ ریسرچ ایوارڈز کی تقریب کا انعقاد کیا۔ تقریب کے دوران چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار احمد نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ ایچ ای سی نے کل نو محققین اور فیکلٹی کو ایوارڈز سے نوازا جن میں سے تین بہترین پبلیکیشن، بہترین محقق اور بہترین نوجوان محقق کی کیٹگریز شامل ہیں۔

ایوارڈز تین وسیع شعبوں میں سکالرز کو دیئے گئے ہیں جن میں سوشل سائنسز فزیکل سائنسز اور لائف سائنسز شامل ہیں ۔ ایوارڈز میں بہترین اشاعت کے لیے دس لاکھ روپے، بہترین محقق کے لیے پانچ لاکھ روپے اور بہترین نوجوان محقق کے لیے پانچ لاکھ روپے شامل تھے۔

(جاری ہے)

یونیورسٹی آف گجرات کے پروفیسر ڈاکٹر عبدالمجید، یونیورسٹی آف سنٹرل پنجاب سے پروفیسر ڈاکٹر جواد عباس اور پاکستان اٹامک انرجی کمیشن آف پاکستان کے پروفیسر ڈاکٹر عبدالرشید نے بہترین پبلیکیشن ایوارڈ حاصل کیے ہیں۔

بہترین محقق کا ایوارڈ شفا تعمیر ملت یونیورسٹی اسلام آباد کے پروفیسر ڈاکٹر محمد طاہر خلیلی، نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی اسلام آباد کے پروفیسر ڈاکٹر محمد عثمان اکرم اور پنجاب یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر عبدالقیوم رائو نے حاصل کیا۔ اسی طرح یونیورسٹی آف ساہیوال کے ڈاکٹر وارث علی، انفارمیشن ٹیکنالوجی یونیورسٹی لاہور کے ڈاکٹر محمد قاسم محمود اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ سائنسز کے ڈاکٹر مصعب عمیر کو بہترین نوجوان محقق کے ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار احمد نے ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے پاکستان کی تعلیمی اور تحقیقی برادری کے کردار کو سراہا۔ انہوں نے محققین کو پاکستان کے لیے بامعنی کردار ادا کرنے کی ترغیب دینے کے لیے پرعزم کوششوں کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم اپنے مادر وطن کے مقروض ہیں اور اس کی خوشحالی کو یقینی بنانے کے لیے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے، یہ قوم ایک خوشحال ملک بننے کی مستحق ہے۔

اعلیٰ تعلیم کے اثرات پر گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر احمد نے کہا کہ حکومت نے ایچ ای سی کے ذریعے اس شعبے میں ایک بڑی رقم ڈالی ہے جس میں چار لاکھ سے زیادہ وظائف دیئے گئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاری کا ثمر مل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تحقیقی پیداوار زیادہ ہونے کے باوجود اب ’اثرات‘ پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔چیئرمین نے اس بات کا اعادہ کیا کہ قومیں تب ہی کامیاب ہوتی ہیں جب وہ علم، اختراع اور حب الوطنی کے امتزاج سے کام کریں۔

انہوں نے فخر کے ساتھ بتایا کہ پاکستانی یونیورسٹی کے فارغ التحصیل اور سکالرز اور ایچ ای سی کے وظائف حاصل کرنے والے ملک کے لیے ٹیکنالوجی کے شعبے میں نمایاں خدمات انجام دے رہے ہیں۔ پاکستان کی مسلح افواج نے جس بہادری اور بہادری کا مظاہرہ کیا، اس کے لیے ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں کو افواج کو مضبوط کرنے کے لیے اپنی کوششوں کو تیز کرنا چاہیے۔ سکروٹنی کمیٹیوں کے کنوینرز نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا اور سخت جانچ کے عمل میں شفافیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے ایچ ای سی کے ریسرچ گرانٹس مینجمنٹ سسٹم کے موثر استعمال پر بھی روشنی ڈالی۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات