
زحل کو 128 نئے چاند ملنے کا انکشاف ‘ سیارے کے چاندوں کی تعداد 274 ہو گئی
نئی دریافت زحل کو نظام شمسی میں چاندوں کی دوڑ کا واضح فاتح بنا دیتی ہیں‘ اس کے تصدیق شدہ چاندوں کی تعداد باقی تمام سیاروں کے چاندوں سے بھی زیادہ ہو چکی ہے.یونیورسٹی آف سڈنی کی تحقیقاتی رپورٹ
میاں محمد ندیم
پیر 24 مارچ 2025
14:45

(جاری ہے)
یونیورسٹی کی شائع کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ دریافت کئی سوالات کو جنم دے رہی ہے چاندوں کو دیکھا کیسے جاتا ہے اور یہ پہلے کسی کو نظر کیوں نہیں آئے؟ کیا مشتری کے سب سے زیادہ چاند نہیں تھے؟ ان سب چاندوں کے نام کیا رکھے جائیں گے؟ کیا مزید چاند بھی باہر کہیں موجود ہیں؟ اور آخر کسی چیز کو چاند کہنے کا معیار کیا ہے؟ یہ نئی دریافتیں زحل کو نظام شمسی میں چاندوں کی دوڑ کا واضح فاتح بنا دیتی ہیں کیوں کہ اس کے تصدیق شدہ چاندوں کی تعداد باقی تمام سیاروں کے چاندوں سے بھی زیادہ ہو چکی ہے لیکن ہمیشہ سے ایسا نہیں تھا. رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مشتری کے چار بڑے چاند یعنی آئیو، یوروپا، گینی میڈ اور کیلسٹو، وہ پہلے چاند تھے جو کسی اور سیارے کے گرد گردش کرتے ہوئے دریافت کیے گئے یہ چاند اطالوی ماہر فلکیات گیلیلیو گیلیلی نے 1610 میں یعنی 400 سال سے بھی پہلے دریافت کیے زحل کا پہلا معلوم چاند ٹائٹن 45 سال بعد ڈچ ماہر فلکیات کرسچین ہائیگنز نے دریافت کیا زحل کے نئے 128 چاندوں کی دریافت ’کینیڈا، فرانس، ہوائی‘ دوربین سے حاصل شدہ تصاویر کے ذریعے کی گئی زحل کے کچھ دیگر چاند خلائی مہمات کے دوران دریافت ہوئے جب کہ کچھ اس وقت دریافت ہوئے جب زحل کے حلقوں کو زمین سے اس زاویے پر دیکھا جا سکتا ہے جسے رنگ پلین کراسنگ کہا جاتا ہے. ماہرین کا کہنا ہے کہ جب خلائی جہاز وائجر ون زحل کے قریب سے گزرا تو اس نے جو تصاویر لیں ان کی مدد سے چاند کا اٹلس دریافت کیا گیا بعد میں کاسینی مشن کے دوران زحل کے سات مزید نئے چاند دریافت ہوئے رنگ کراسنگ وہ لمحہ ہوتا ہے جب زمین سے دیکھنے پر زحل کے حلقے تقریباً غائب ہو جاتے ہیں یعنی جب زحل ایسا زاویہ اختیار کرتا ہے کہ ہم اس کے حلقوں کو بالکل کنارے سے دیکھ رہے ہوتے ہیں اس موقعے پر حلقے ایک باریک لکیر کی طرح نظر آتے ہیں ٹائٹن نامی اسی طرح کی ایک رنگ پلین کراسنگ کے دوران دریافت ہوئی اس کے علاوہ زحل کے 12 اور چاند بھی زحل کے حلقے 2025 میں دو بار یعنی مارچ اور نومبر میں زمین سے ایک بار پھر پتلی لکیر جیسے نظر آئیں گے 2019 سے 2023 تک مشتری اور زحل چاندوں کی دوڑ میں ایک دوسرے سے سبقت لینے کی کوشش کرتے رہے 2019 میں زحل نے 20 نئے چاندوں کی دریافت کے ساتھ مشتری کو پیچھے چھوڑ دیاتھا اس وقت زحل کے چاندوں کی تعداد 82 اور مشتری کے چاند 79 ہو گئی. نظام شمسی کے دوسرے سیاروں میں زمین کا ایک چاند ہے، مریخ کے دو، مشتری کے 95، یورینس کے 28 اور نیپچون کے 16 چاند ہیں، جو سب ملا کر 142 بنتے ہیں اگر زحل کے گرد صرف 10 مزید چاند دریافت ہو جائیں تو اس کے چاندوں کی تعداد باقی تمام سیاروں کے مجموعے سے دگنی ہو جائے گی نئے دریافت شدہ تمام چاند بہت چھوٹے ہیں ہر ایک کی چوڑائی صرف چند کلومیٹر ہے اگر اتنا چھوٹا وجود بھی چاند کہلا سکتا ہے تو سوال پیدا ہوتا ہے کہ آخر چاند کہلانے کے لیے معیار کیا ہے؟. امریکی خلائی ادارے ناسا کے مطابق قدرتی طور پر بننے والے وہ اجرام فلکی جو سیاروں کے گرد گردش کرتے ہیں چاند کہلاتے ہیں لیکن یہاں تک کہ کچھ سیارچوں کے بھی چاند ہو سکتے ہیں 2022 میں ہم نے ایک سیارچے کے چاند سے ایک خلائی جہاز کو ٹکرا دیا زمین کے بھی کچھ چھوٹے مون رہ چکے ہیں جن کی جسامت صرف چند میٹر تھی یوں کون سا چاند اور کون سا نہیں اس کے درمیان لکیر کچھ دھندلی سی ہو جاتی ہے. نئے چاند دریافت کرنے والے ماہرین کو ان کے نام تجویز کرنے کا حق حاصل ہوتا ہے اور ان کے تجویز کردہ ناموں کو آئی اے یو کی جانب سے ترجیح دی جاتی ہے ماضی میں مشتری اور زحل کے نئے چاندوں کے لیے نام رکھنے کی مقابلے بازی بھی ہو چکی ہے اب جب کہ زحل کو ایک ساتھ 128 نئے چاند ملے ہیں تو آئی اے یو کے اصولوں کے مطابق ان کے لیے نام تلاش کرنے میں شاید کچھ وقت لگے.
مزید اہم خبریں
-
سلامتی کونسل: جنوبی سوڈان میں یو این مشن کی مدت میں توسیع
-
پوپ لیو کو کیتھولک روحانی پیشوا منتخب ہونے پر گوتیرش کی مبارکباد
-
مشرقی یروشلم میں فلسطینی سکولوں میں اسرائیلی کارروائی کی مذمت
-
اسلام آباد کی تمام بلند عمارتوں پر ہنگامی سائرن نصب کر دئیے گئے
-
پاک فوج نے بھارتی بٹالین ہیڈکوارٹر تباہ کر دیا
-
اللہ نہ کرے کہ ایٹمی جنگ ہو، ایٹمی جنگ کا آپشن دونوں ممالک کے پاس نہیں ہے
-
سندھ میں یونیسف اساتذہ اور طلباء کو جدید تعلیم و تربیت دینے میں مصروف
-
اسرائیلی کارروائی: مغربی کنارے پر بڑی تعداد میں فلسطینی گھر مسمار
-
پاکستان نے چینی ساختہ "جے 10" طیاروں سے 2 بھارتی جہاز مار گرائے
-
موجودہ حالات میں سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جانا چاہیے اور ان کے گرد مزید گھیرا تنگ نہ کیا جائے
-
آج ڈرونز آئے ہیں کل جہازآئے تھے ہم اپنا دفاع کریں گے
-
قوم منتظر ہے کہ نواز شریف بھی بھارتی جارحیت کے خلاف بات کریں
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.