لاہور بورڈ کی گیس پیپرز اور سوالیہ پرچے کی سوشل میڈیا ترسیل پر پابندی، مراسلہ جاری

سوالیہ پرچے، گیس پیپر اور پیئرنگ اسکیم کی ترسیل کا عمل 1999کے ترمیم شدہ ایکٹ کے مطابق قابل جرم ہے، تعلیمی اداروں کے سربراہان متعلقہ اساتذہ کو واٹس ایپ گروپ میں لاہور بورڈ کے سوالیہ پرچے شئیر کرنے سے روکیں

Faisal Alvi فیصل علوی پیر 24 مارچ 2025 14:53

لاہور بورڈ کی گیس پیپرز اور سوالیہ پرچے کی سوشل میڈیا ترسیل پر پابندی، ..
لاہور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24 مارچ 2025)لاہور بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن نے گیس پیپرز اور پانچ سالہ سوالیہ پرچے کی سوشل میڈیا ترسیل پر پابندی لگاتے ہوئے تمام سرکاری اور نجی تعلیمی اداروں کے ایجوکیشن ہیڈز کو مراسلہ جاری کردیا،لاہور بورڈ کی جانب سے جاری کئے گئے مراسلے کے مطابق سوالیہ پرچے، گیس پیپر اور پیئرنگ اسکیم کی ترسیل کا عمل 1999کے ترمیم شدہ ایکٹ کے مطابق قابل جرم ہے اور ملوث افراد کو 3 سال تک قید اور 50 ہزار روپے جرمانے کی سزا ہوسکتی ہے۔

لاہور بورڈ کا کہنا ہے کہ تعلیمی اداروں کے سربراہان متعلقہ اساتذہ کو واٹس ایپ گروپ میں لاہور بورڈ کے سوالیہ پرچے شئیر کرنے سے روکیں۔ خلاف ورزی پر قانون کے مطابق سخت ایکشن لیا جائے گا۔مراسلہ میں یہ بھی کہاگیا ہے کہ سرکاری اور نجی تعلیمی اداروں کے اساتذہ مختلف واٹس ایپ گروپ چلا رہے ہیں جن میں لاہور بورڈ کے امتحانات سے متعلق سوالیہ پرچے، گیس پیپر اور پیئرنگ اسکیم کی ترسیل کی جاتی ہے۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ اس سے قبل پنجاب میں ڈاکٹرز، نرسز اور تمام طبی عملے کے سوشل میڈیاکے استعمال پر پابندی عائد کی گئی تھی۔بتایا گیا تھا کہ اس فیصلے کا اطلاق پنجاب بھر کے تمام میڈیکل انسٹی ٹیوشتز اور ٹیچنگ ہسپتالوں پرکیاگیا تھا۔محکمہ صحت نے اس حوالے سے تمام سربراہان کو مراسلہ جاری کردیاگیاتھا۔مراسلے میں تمام متعلقہ اداروں کے سربراہان کو بھی اس حوالے سے ہدایت جاری کی گئیں تھیں کہ وہ اس فیصلے پر عمل درآمد کو ہر صورت یقینی بنایا جائثے اور خلاف ورزی کرنے والے کیخلاف کارروائی کرنے کا بھی کہا گیا تھا۔

محکمہ صحت کی جانب سے جاری کئے گئے مراسلے میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ تمام ڈاکٹرز اور طبی عملے کسی بھی نوعیت کی معلومات سوشل میڈیا پر شیئر نہ کریں ۔محکمہ صحت کی جانب سے سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی کے حوالے سے جاری کی گئی باضابطہ ہدایات میں تمام میڈیکل عملے کو سوشل میڈیا کے استعمال کوکم اور محدود رکھنے کی تاکید بھی کی گئی تھی۔