چینی کی قیمتوں میں اضافے کے حوالے سے رپورٹ نہ مل سکی

منگل 25 مارچ 2025 21:43

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 مارچ2025ء) پارلیمان کی پبلک اکائونٹس کمیٹی نے چینی کی قیمتوں میں اضافے کے حوالے سے رپورٹ نہ ملنے پر سیکرٹری تجارت سیکرٹری صنعت و پیداوار اور سیکرٹری نیشنل فوڈ سکیوررٹی کو آج بدھ کو طلب کر لیا ہے منگل کو پی اے سی کا اجلاس چیئرمین جنید اکبر خان کی سربراہی میں پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا اجلاس میں کمیٹی اراکین کے علاوہ سیکرٹری ہائوسنگ اور آڈیٹر جنرل سمیت دیگر حکام نے شرکت کی۔

اجلاس کے دوران چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ چینی کے حوالے سے رپورٹ طلب کی تھی تاہم کسی بھی وزارت نے اس پر توجہ نہیں دی لہذا سیکرٹری تجارت،سیکرٹری صنعت اور سیکرٹری نیشنل فوڈ سیکرٹری کو طلب کر لیا ہے۔ اجلاس میں وزارت ہائوسنگ کے آڈٹ اعتراضات کے موقع پر سیکرٹری ہائوسنگ نے بتایا کہ پی ڈ بلیو ڈی کو اصولی طور پر کام سے روک دیا گیا ہے تاہم ابھی تک ان کو مکمل طور پر ختم نہیں کیا جاسکا ہے کیومکہ اس حوالے سے قانون سازی کرنی تھی۔

(جاری ہے)

رکن کمیٹی سید نوید قمر نے کہاکہ کیا پی ڈبلیو ڈی کے ملازمین کو تنخواہیں ادا کی جارہی ہیں انہوں نے کہاکہ یہ کیسا طریقہ ہے کہ ملازمین تنخواہیں لیں اور کام نہ کریں۔ سیکرٹری ہائوسنگ نے کہاکہ اس وقت پی ڈبلیو ڈی کے پاس کوئی کام نہیں ہے اور صوبوں میں جاری منصوبے صوبوں جبکہ وفاقی دارلحکومت میں سی ڈی اے کے حوالے کی گئی ہیں اور ان منصوبوں کے فنڈز بھی حوالے کردئیے گئے ہیں چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ خوشی ہے کہ اس کرپٹ ترین ادارے کو ختم کیا گیا ہے انہوں نے کہاکہ اس ادارے کا احتساب کیوں نہیں ہورہا ہے سیکرٹری ہائوسنگ نے کہاکہ پی ڈبلیو ڈی کا ٹیکنیکل سٹاف سی ڈی اے کو دیا گیا ہے اسی طرح فنڈز بھی دے دئیے گئے ہیں انہوں نے کہاکہ اس محکمے کے حوالے سے مسائل زیادہ ہیں چیئرمین کمیٹی نے استفسار کیا کہ گذشتہ 14ماہ کے دوران کتنی انکوائریوں پر عمل درامد کیا ہے جس پر سیکرٹری نے بتایا کہ ابھی تک ایک آفیسر کو برطرف کیا ہے جبکہ دیگر سزائیں بھی دی گئی ہیں اجلاس میں آڈٹ حکا م نے بتایا کہ پاک پی ڈبلیو ڈی کی جانب سے 1`2ارب روپے سے زائد کے منصوبے پیپرا قوانین کی خلاف ورزی کے تحت دئیے گئے ہیں جس پر سیکرٹری ہائوسنگ نے کہاکہ ایک معاملے میں انکوائری ہورہی ہے کمیٹی نے معاملے کی رپورٹ 15روز میں پیش کرنے کی ہدایت کی ۔

آڈٹ حکام نے بتایا کہ ایس ڈی جیز پروگرام کے تحت منصوبوں کے ٹیسٹ رپورٹس بروقت فراہم نہیں کئے گئے جس پر سیکرٹری ہائوسنگ نے بتایا کہ جوں جوں رپورٹس آئیں گے تو آڈٹ حکام کو فراہم کردیں گے چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ اگر ایک سال میں ڈی اے سی کے اجلاس منعقد ہوتے تو آج یہ حال نہ ہوتا انہوں نے کہاکہ پی اے سی میں کوئی بھی آڈٹ اعتراضات نہیں نمٹائے جاسکتے ہیں آڈٹ حکام نے بتایا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں 1ارب 44کروڑ ورپے کا ٹھیکہ بغیر فزیبیلیٹی سٹڈی کے دیا گیا آڈٹ حکام نے بتایا کہ پی ڈبلیو ڈی نے مختلف ٹھیکیداروں سے مقررہ وقت میں منصوبوں کی تکمیل نہ کرسکے تاہم محکمہ ان سے نقصانات وصول نہ کرسکا ہے چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ پی ڈبلیو ڈی کے تمام ایکسیئن کے خلاف کیسز نیب میں چل رہے ہیں انہوں نے کہاکہ اینٹی کرپشن والوں نے بھی کمیشن لینا شروع کیا ہے چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ نیب حکام بھی کمیٹی کو اگاہ کریں کہ اب تک کتنی ریکوری کی ہے اور اس پر کتنا خرچہ آیا ہے اجلاس کو آڈٹ حکا م نے بتایا کہ پی ڈبلیو ڈی نے بغیر فنڈز کے اسلام آباد میں مرمت کے کام کئے جس پر سیکرٹری ہائوسنگ نے بتایا کہ یہ مرمتی کام منسٹر انکلیو میں کیا گیا ہے انہوںنے کہاکہ اس حوالے سے جو طریقہ کار اختیار کیا گیا ہے یہ درست نہیں ہے تاہم یہ روٹین ہے آڈٹ حکام نے بتایا کہ پی ڈبلیو ڈی نے 7 ارب روپے کے ٹھیکے دئیے تاہم ٹھیکیداروں سے انشورنس اور پریمیم کی لاگت وصول نہیں کی گئی کمیٹی نے تمام ریکورٹی کرنے کی ہدایت کی اجلاس کے دوران آڈٹ حکا م نے بتایا کہ وفاقی حکومت نے وفاقی حکومت کے کواٹرز ایف سی کو دینے اور رقم کی ادئیگی کرنے کی منظوری دی تاہم ا بھی تک یہ ادائیگی نہیں کی اگئی جس پر سیکرٹری ہائوسنگ نے بتایا کہ اس حوالے سے کئی خطوط لکھے جاچکے ہیں تاہم ابھی تک کوئی عمل درآمد نہیں ہوسکی ہے آڈٹ حکام نے بتایا کہ اسٹیٹ آفس اسلام آباد نے جنرل ویٹنگ لسٹ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مختلف افراد کو الاٹمنٹ کی اور اس وقت 1267الاٹمنٹ میں بے قاعدگیاں کی گئیں جس پر چیئرمین کیٹی نے کہاکہ جس نے یہ الاٹمنٹ کی ہے اس کے خلاف کیا کاروائی کی گئی ہے جس پر سیکرٹری ہائوسنگ نے بتایا کہ سابق ڈی جی کے خلاف انکوائری کی گئی اور اس کو ڈسمس کردیا گیا ہے اجلاس کو نیب حکام نے بتایا کہ اب تک نیب نے 6کھرب کی ریکوری کی ہے جس پر رکن کمیٹی سینیٹر افنان اللہ خان نے کہاکہ سرکاری خزانے میں کتنی رقم جمع کرائی ہے اجلاس کے اخر میں چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ آج سب سے مایوس کن دن تھا کہ آڈٹ اعتراضات سیٹل نہ ہوسکے۔

۔۔۔۔اعجاز خان