توہین رسالت سمیت مختلف مقدمات میں نامزد 5 ملزمان کو جرم ثابت ہونے پر سزائے موت کا حکم

منگل 25 مارچ 2025 21:30

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 مارچ2025ء) ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راولپنڈی محمد طارق ایوب نے توہین رسالت، توہین قرآن سمیت مقدس ہستیوں کی توہین کے مقدمہ میں نامزد 5 ملزمان کو جرم ثابت ہونے پر موت کی سزا سنا دی ،دیگر دفعات کے تحت عدالت نے پانچوں ملزمان کو عمر قید، 85 سال قید اور مجموعی طور پر 60 لاکھ روپے جرمانے کی سزا بھی سنائی ہے ۔

وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) سائبر کرائم نے محمد عمران منہاس کی مدعیت میں 15 ستمبر 2023 کو تعزیرات پاکستان کی دفعات 295سی، 295 اے، 295 بی اور پیکا ایکٹ 2016 کی دفعہ 11 کے تحت مقدمہ درج کیا تھا جس میں محمد ارسلان، علی عباسی، فیصل ریحان، زنیر سکندر اور خرم افضل کو ملزم نامزد کیا گیاتھا ۔ملزمان پر الزام تھا کہ انہوں نے فیس بک سمیت سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے ذریعے توہین رسالت، توہین قرآن اور توہین مذہب کا ارتکاب کیا جس سے مسلمانوں کے مذہبی جذبات مجروح ہوئے مقدمہ میں ملزمان کی پیروی ہادی علی چٹھہ اور ایمان مزاری نے کی جبکہ مدعی کی جانب سے راجہ عمران خلیل ایڈووکیٹ پیش ہوتے رہے ،گزشتہ روز ٹرائل مکمل ہونے پر عدالت نے پانچوں ملزمان کو 295 اے کے تحت موت کی سزا سنانے کے ساتھ 10 لاکھ روپے فی کس جرمانے کی سزا بھی سنائی ہے ۔

(جاری ہے)

295 اے کے تحت پانچوں ملزمان کو 10/10 سال قید 1 لاکھ روپے فی کس جرمانے کی سزا سنائی ہے ۔عدالت نے ملزمان کو 295 بی کے تحت عمر قید جبکہ پیکا ایکٹ کے تحت 7/7 سال قید اور 1 لاکھ روپے فی کس جرمانے کی سزا سنادی ہے ،عدالتی فیصلے کے تحت ملزمان کی سزاؤں پر بیک وقت عملدرآمد ہوگا جبکہ عدالت نے ملزمان کو ضابطہ فوجداری کی دفعہ 382 بی کا فائدہ بھی دیا ہے جس کے تحت ملزمان کا عرصہ حوالات سزا سے منہا تصور کیا جائے گا۔