سندھ میں خواتین اساتذہ پر زیادہ میک اپ کرنے، ہائی ہیل اور زیورات پہننے پر پابندی عائد

محکمہ تعلیم نے اساتذہ کو لباس، پیشہ ورانہ اقدار اور ثقافتی احترام سے متعلق بھی گائیڈ لائنز جاری کردیں

Sajid Ali ساجد علی جمعرات 27 مارچ 2025 11:27

سندھ میں خواتین اساتذہ پر زیادہ میک اپ کرنے، ہائی ہیل اور زیورات پہننے ..
کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 27 مارچ 2025ء ) محکمہ تعلیم سندھ نے تمام سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے سکول اساتذہ کے لیے ضابطہ اخلاق تیار کرلیا جس میں خواتین اساتذہ پر زیادہ میک اپ کرنے، ہائی ہیل اور زیورات پہننے پر پابندی عائد کردی گئی۔ تفصیلات کے مطابق محکمہ تعلیم کی گائیڈ لائنز میں اساتذہ کو ایسا لباس پہننے کی ہدایت دی گئی ہے جو پیشہ ورانہ اقدار اور ثقافتی احترام کی عکاسی کرے، اس حوالے سے کہا گیا ہے کہ خواتین اساتذہ کو زیادہ میک اپ اور زیورات پہننے سے اجتناب برتنے اور ہائی ہیلز کی بجائے روایتی لباس پہننے کی ہدایت کی جائے جب کہ مرد اساتذہ کے لیے ٹی شرٹ اور جینز پہن کر سکول آنے سے گریز کرنے کی ہدایت کی جاتی ہے۔

بتایا گیا ہے کہ ضابطہ اخلاق کے تحت سکول کے احاطے میں گٹکا، نسوار، ماوا، سگریٹ اور دیگر نشہ آور اشیاء کے استعمال پر پابندی عائد کی گئی ہے، اس کے علاوہ اساتذہ کو طلباء سے ذاتی کام کروانے اور جسمانی سزا دینے سے بھی گریز کرنے کی ہدایت دی گئی ہے، اساتذہ کو سکول انتظامیہ اور دیگر تدریسی و غیر تدریسی عملے سے احترام کے ساتھ پیش آنے اور مثبت و پیشہ ورانہ لہجہ اپنانے کی تاکید کی گئی ہے، اسی طرح طلباء کے ساتھ پیشہ ورانہ حدود برقرار رکھنے اور کسی قسم کی جانبداری یا امتیازی سلوک سے گریز کرنے کی ہدایت دی گئی ہے تاکہ تمام طلبہ کو مساوی برتاؤ حاصل ہو۔

(جاری ہے)

علاوہ ازیں صوبہ سندھ میں انٹر کے امتحان میں فیل طلباء کو 3 پرچوں میں اضافی نمبرز دینے کا اعلان کردیا گیا، گیارہویں جماعت کے نتائج کا تناسب کم آنے کے معاملے پر سندھ اسمبلی کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کی رپورٹ پیش کردی گئی، نتائج کی شرح کم آنے پر سوشل میڈیا پر یہ مسئلہ اجاگر ہوا تھا، اجلاس میں سندھ پارلیمانی کمیٹی نے گیارہویں جماعت کے طلبا کو گریس مارکس دینے کی منظوری دی اور فیصلہ کیا گیا کہ فزکس اور ریاضی میں طلبا کو 15 نمبرز اور کیمسٹری میں طلبا کو 20 نمبرز اضافی مارکس دیئے جائیں گے، گریس مارکس طے شدہ فارمولے کے مطابق دیئے جائیں گے۔

اس حوالے سے وزیرتعلیم سندھ سردار شاہ نے بتایا کہ آج سندھ اسمبلی کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس ہوا کیوں کہ انٹر بورڈ سے متعلق ایم کیوایم پاکستان نے معاملہ اسمبلی میں اٹھایا تھا، جماعت اسلامی نے بھی اس معاملے پر بات کی تھی، انٹربورڈ کے نتائج کیلئے سروش لودھی کی سربراہی میں خصوصی کمیٹی بنائی گئی تھی، انٹر امتحانات سے متعلق انکوائری رپورٹ بروقت تیار کرلی گئی تھی اور سروش لودھی نے بہت عرصہ پہلے رپورٹ دی تھی۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ رپورٹ میں بورڈ کے طریقہ کار اور انتظامی ڈھانچے پرکئی سوالات اٹھائے گئے، جس کے بعد طے ہوا کہ اس کمیٹی کو جاری رکھا جائے گا، بورڈ کے ڈھانچے کو ٹھیک کیا جائے گا یا امتحانات کا سٹرکچر تبدیل کیا جائے گا کیوں کہ اس معاملے میں بچوں کے ساتھ نا انصافی ہوئی ہے، 8 سال نتائج 47 فیصد آئے، میٹرک میں ان بچوں کے نمبر ٹھیک ہیں اور فرسٹ ایئرمیں نمبر کم ہوئے، اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ فیل بچوں کو 3 پرچوں میں اضافی نمبرز دیئے جائیں گے، فزکس میں15، میتھ میں بھی 15 اور کیمسٹری میں 20 فیصد نمبر دیئے گئے ہیں اور اس سارے معاملے میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کا فیصلہ بھی کیا گیا۔