مسلمانوں کے جان و مال پرحملوں کے بعد ان کی مذہبی اقداراور اداروں کو بھی مودی سرکارنے ملیا میٹ کرنا شروع کردیا

جمعہ 4 اپریل 2025 22:21

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 اپریل2025ء) بھارت میں مسلمانوں کے جان و مال پر حملوں کے بعد ان کی مذہبی اقدار اور اداروں کو بھی مودی سرکارنے ملیامیٹ کرنا شروع کر دیا ہے۔ لوک سبھا سے وقف بل کی منظوری نے ثابت کر دیا ہے کہ مودی کا بھارت عملی طور پر ایک ہندو راشٹر بن چکا ہے۔رپورٹ کے مطابق وقف ترمیمی بلکی منظور بھارتی مسلمانوں کے حقوق پر نیا حملہ ہے۔

لوک سبھا میں 12 گھنٹے کی بحث کے بعد وقف ترمیمی بل 288 ووٹوں سے منظور کیا گیا، یقینا بی جے پی حکومت نے وقف ترمیمی بل کو منظور کروا کر جمہوری اقدار کو روند ڈالا۔اپوزیشن جماعتوں نے بل کو 'غیر آئینی' قرار دیتے ہوئے شدید احتجاج بھی کیا۔ مودی حکومت کا دعویٰ ہے کہ بل سے وقف املاک کی بہتر نگرانی ممکن ہوگی لیکن اپوزیشن نے الزام لگایا کہ بل اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے حقوق پر بڑا حملہ ہے کیونکہ بل میں غیر مسلم اراکین کی وقف بورڈ میں شمولیت کی تجویز دی گئی ہے جس سے وقف املاک پر حکومتی کنٹرول میں اضافہ ہوگا، مسلم تنظیموں نے اس حوالے سے شدید خدشات کا اظہار کیا ہے۔

(جاری ہے)

اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ بل اقلیتوں کے حقوق سلب کرنے کی کوشش ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وقف ترمیمی بل مسلمانوں کے حقوق اور آئین پر حملہ ہے، جو مستقبل میں دیگر برادریوں کو بھی نشانہ بنا سکتا ہے۔ کانگریس رہنما سونیا گاندھی نے ترمیم کو آئین پر ''کھلا حملہ'' اور بی جے پی کی جانب سے معاشرے کو مستقل تقسیم رکھنے کی حکمت عملی کا حصہ قرار دیا۔ وقفترمیمی بل کو ایوان بالا راجیہ سبھا میں پیش کیا جائے گا جہاں اس پر مزید بحث متوقع ہے۔ بل کے خلاف بھارتی مسلم تنظیموں کی جانب سے احتجاجی مظاہروں کا آغاز ہو چکا ہے۔