48 قتل کے الزام میں عمر قید کی سزا کاٹنے والے روسی قاتل کا مزید 11 قتل کا اعتراف

DW ڈی ڈبلیو ہفتہ 5 اپریل 2025 19:20

48 قتل کے الزام میں عمر قید کی سزا کاٹنے والے روسی قاتل کا مزید 11 قتل ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 05 اپریل 2025ء) پیچوشکن جنوبی ماسکو کے ایک پارک کے آس پاس پائے جانے والے بے گھر افراد، ضعیف لوگوں اور شرابیوں کو قتل کیا کرتا تھا۔

روس کی پینل سروس نے ہفتے کے روز کہا کہ روسی سیریل کلر الیگزنڈر پیچوشکن جس کی عمر اب 50 سال ہو چُکی ہے، مزید 11 قتل کے اعتراف کے لیے تیار ہے۔ ''چیس بورڈ کلر‘‘ یا ''شطرنج کی بساط‘‘ کے قاتل کے نام سے مشہور پیچوشکن پر پہلے ہی 48 قتل کے الزامات کے تحت اُسے عمر قید کی سزا سنائی جا چُکی ہے۔

بچوں کی 'سیریل کلر' برطانوی نرس کو عمر قید کی سزا

مقتول کون تھے؟

الیگزنڈر پیچوشکن جنوبی ماسکو کے ایک وسیع سبزہ زار علاقے پر واقع بیٹسیفسکی پارک کے آس پاس پائے جانے والے بے گھر افراد، ضعیف لوگوں اور شرابیوں کو قتل کیا کرتا تھا۔

(جاری ہے)

پیچوشکن کی سیریل کلنگ کا یہ سلسلہ 1992ء سے 2006ء تک جاری رہا۔ روسی میڈیا نے اُسے ''چیس بورڈ کلر‘‘ کا لقب دیا اور وہ اس نام سے پہچانا جانے لگا۔

اس کی وجہ یہ تھی کہ اس نے جاسوسوں کو ایک غیر اعترافی بیان دیتے ہوئے خود بتایا تھا کہ وہ شطرنج کے 64 مربع بورڈ کے ہر خانے میں ایک کوائن یا سکہ اپنے ہر مقتول کے نام سے رکھنا چاہتا تھا۔

قاتل پیچوشکن کہاں ہے؟

پیچوشکن کو سزا سنائے جانے کے بعد سے روس کے آرکٹک شمال کے دور دراز علاقے میں قائم ''پولر آؤول‘‘ جیل میں رکھا گیا ہے۔

روس کی پینل سروس یا تعزیراتی سروس نے ٹیلیگرام میسینجر ایپ پر ہفتہ پانچ اپریل کو شائع ہونے والے ایک پیغام میں کہا کہ پیچوشکن نے تفتیش کاروں کو کہا ہے کہ وہ مزید 11 زن و مرد کو قتل کرنے کا اعتراف کرنے کے لیے تیار ہے۔

’جرمن نرس نیلز نے کم از کم97 مریضوں کو ہلاک کیا‘

پیچوشکن پر طویل عرصے سے اضافی قتل کا شبہ ظاہر کیا جا رہا تھا۔

روس کا دوسرا سب سے بڑا سیریل قاتل

الیگزنڈر پیچوشکن نے اپنے مقدمے کی سماعت کے دوران 63 افراد کو جان سے مار دینے کا دعویٰ کیا تھا۔ تاہم استغاثہ نے اس پر صرف 48 قتل اور تین اقدام قتل کا الزام لگایا تھا۔ اگر اسے اضافی قتل کا مجرم قرار دے دیا گیا تو پیچوشکن روس کا دوسرا سب سے بڑا سیریل کلر ہوگا۔ پہلا روسی سیریل کلر میخائل پوپکوف ہے جو سابق پولیس اہلکار تھا اور اُسے 78 افراد کے قتل کا مجرم قرار دیا گیا تھا۔

ادارت افسر اعوان