نورالحسن گیلانی پر حملہ وار ہونے والا شخص نے الٹا صحافی نور الحسن گیلانی کے بہنوئی اور بہن کے خلاف درخواست کٹوا دی

اتوار 6 اپریل 2025 13:55

!مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 اپریل2025ء)سینئر صحافی آزاد کشمیر اور انسانی حقوق کے نمائندہ سید نور الحسن گیلانی پر 27 مارچ 2025 کو عدالت کے اندر تحریر لکھا نے کے دوران حملہ وار ہونے والا شخص نے الٹا صحافی نور الحسن گیلانی کے بہنوئی اور بہن کے خلاف درخواست کٹوا دی جبکہ تین پانچ 2025 کو تحریری درخواست تھانہ سٹی میں دی گئی اور جس درخواست میں یہ درج تھا کہ سفیر کاظمی ولد براہیم کاظمی محکمہ تعلیم کا چپڑاسی سے جان کا خطرہ ہے مگر پولیس لمی تان کے سو گئی جس کے باعث پولیس نے کاروائی نہ کی بلکہ جھوٹی درخواست کو اڑ بنا کر نور الحسن گیلانی کی بہنوئی اور بہن بھانجوں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا تھانہ سٹی سے دو پولیس اہلکار چہلا بانڈی اشفاق کاظمی کے گھر میں بغیر وارنٹ بغیر لیڈی کانسٹیبل کے داخل ہونے کی کوشش کی منع کرنے پر ایک سیول کپڑے میں پولیس اہلکار اور ایک وردی میں جنہوں نے نام ظاہر نہیں کیا نہ ہی بتایا انہیں گالم گلوچ کر کے پورا دن وہاں کھڑے رہے متاثرہ اشفاق کاظمی کے بچے اور ببوی غائب تفصیلات کے مطابق 27 مارچ 2025 کو سفیر کاظمی کی ماں کا سالانہ دعا تھی جس پر تمام برادری کے لوگ ٹیریاں بمیاں جمع ہوئے وہاں پر نور الحسن گیلانی کے بھانجے کے دن مقرر ہونے تھے جہاں مٹھائی تقسیم ہوئی اور معاملہ ختم ہوا اور تین دن بعد تحریر جو لکھنی تھی عدالتوں میں جب 27 مارچ 2025 کو تحریر لکھنے کے لیے عدالتوں میں گئے تو نور الحسن گیلانی بھی ہمراہ تھا جس پر دونوں فریقین نے جو معاملات طے تھا اس کے مطابق تحریر لکھنے پر رضامندی ظاہر کی اور جب تحریر لکھنے لگے تو سفیر کاظمی ولد ابرہیم کاظمی محکمہ تعلیم کا چپڑاسی نے کہا کہ نہیں مجھے یہ قبول نہیں ہے لڑکے کے نام پر جتنی زمین ہے وہ اور پانچ لاکھ حق مہر کی رقم اس میں لکھے ہیں اور 20 ہزار روپیہ ماہوار 10 تولے سونا جس پر نور الحسن گیلانی نے کہا کہ دو بھائی اور دو بہنیں ہے یہ زیادتی ہے لہذا ہم ایسا نہیں کر سکتے اگر تم دونوں ایک دوسرے کے ساتھ راضی ہو تو کرلو تحریر جس پر اچانک سفیر کاظمی حملہ وار ہو گیا جس پر وہاں بیٹھے ہوئے لوگوں نے بیچ بچا کیا اور کچھ دوستوں نے پکڑ کر صحافی نورلحسن گیلانی کو سائیڈ پہ لے گئے جبکہ سفیر کاظمی نے باقاعدہ حملے کا پروگرام بنایا ہوا تھا اور جس کا رات کو گھر پہنچ کر اس نے گھر میں پوری تفصیل سنائی اور وہاں سے اس کی ریکارڈنگ موصول ہوئی جس میں سفیر کاظمی برملا کہہ رہا ہے کہ ہاں میں نے گالیاں نکالی ہیں اور میں مارتا بھی میری بیٹی تھی میں دوں یا نہ دوں جس کے بعد یہ انکشاف ہوا اور انکشاف کے بعد سفیر کاظمی نے اپنی بیٹی کو مارا مارنے کے بعد ایک جھوٹی درخواست جو کل شام گزشتہ شام تھانہ سٹی میں دی اور اس میں یہ ظاہر کیا کہ میری بیٹی کو اغوا کرنے کی کوشش کر رہے تھے جبکہ صحافی نور الحسن گیلانی کا ایک بھانجا جو شہر میں تھا ہی نہیں دوسرا ایبٹ اباد ایک حادثے میں زخمی شخص کے ساتھ موجود تھا اور پولیس نے جھوٹی درخواست پر فوری ایکشن لیتے ہوئے دو پولیس اہلکار چہلا بانڈی روانہ کیے جنہوں نے گھر کی چار دیواری کا تقدس پامال کرنے کی کوشش کی مگر اشفاق کاظمی کی ببوی نے انہیں اندر جانے سے روک دیا جس پر پولیس للکاروں نے گالم گلوچ بھی کی اور وہاں نیچے انتظار کرتے رہے گھر کے چھوٹے بچوں کو ڈرایا دھمکایا جو گھر سے ابھی تک لاپتائیں اور جس کا علم ایس ایس پی کا اضافی چارج عابد میر ان کے علم میں بھی ہے ڈی ایس پی سٹی پرویز حمید کے علم میں بھی ہے اور ایس ایچ او تھانہ سٹی کو بھی اگاہ کیا گیا ہے جبکہ تپشیشی افسر سعید سب انسپیکٹر درخواست مارک کرنے کے بعد تین دن کی چھوٹی پر رخصت ہو گئے ہیں اور نور الحسن گیلانی کی درخواست جیسے تھی کہ جب گئے اج بھی دو مرتبہ عملے کی کوشش کی گئی ہے سفیر کاظمی اور اس کے بھتیجے بھانجے شامل تھے مگر درخواست اسی طرح چھوڑ کر چھوٹی پر جا کر کنارہ کشی کر لی ہے صحافی نور حسن گیلانی کا کہنا ہے کہ محکمہ پولیس میرٹ پر کاروائی کریں جو درخواست تین دن قبل میں نے دی ہے اس پہ کاروائی نہیں ہوئی اور جو گزشتہ شام کو جھوٹی بوگس بے بنیاد بغیر تحقیقات کے پولیس کو دی گئی ہے انہوں نے ہمارے گھر کی چار دیواری کا تقدس پامال کیوں کیا ہے بدصورت دیگر اگر اس پر انصاف نہ ہوا تو پیر کو ائی جی افس کے سامنے میں خود احتجاجا دھرنا دوں گا کیونکہ پولیس نے اپنی حدود اور اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے انہوں نے کہا کہ ہمیشہ ہم نے پولیس کی سپورٹ کی ہے مگر سپورٹ کرنے کی سب سے بڑی وجہ ہماری میرڈ اور حق اور سچ ہے جس کی بنیاد یہ ہے کہ ہم نے کوئی بھی درخواست دی ہے پولیس اس پہ کاروائی نہیں کرتی بلکہ اس پر کاروائی کرتی ہے جو بوگس بھی ہو جعلی ہو ہمارے خلاف ہو۔

(جاری ہے)

جبکہ ڈی ایس پی سٹی پرویز امیر نے فوری ایکشن لیتے ہوئے کل 10 بجے اپ نے دفتر طلب کر لیا اور صافی نوریشن گیلانی کو ایف ائی ار درج کرنے کی یقین دانی کروائی گئی ہے یاد رہے پولیس ازاد کشمیر کی دفتر کے بعد دھرنے کا اعلان کیا گیا تھا اور جس پر ایف ائی ار درج کرنے کی یقین دہانی پر اگلا لائے عمل کا اعلان کریں گے جبکہ سفیر کاظمی ولد ابراہیم کاظمی جو کہ پاک فوج کی جعلی ائی ڈیز بنا کر عورتوں کو بلیک میل کرنے کے علاوہ سوشل میڈیا پر نازیبہ زبان استعمال کرنے کا مار بتایا جاتا ہی-