ہم ایک وراثت بنا رہے ہیں"۔

معروف ایم ایم اے فائٹرعمر احمد کا پاکستان میں ایم ایم اے کی انقلابی ترقی پر اظہار خیال

aijaz ahmad gondal اعجاز احمد گوندل منگل 8 اپریل 2025 22:52

ہم ایک وراثت بنا رہے ہیں"۔
دبئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 8 اپریل 2025ء)ایک خصوصی انٹرویو میں معروف ایم ایم اے فائٹر عمر احمد نے انکشاف کیا کہ کس طرح مکسڈ مارشل آرٹس (MMA) ایک عالمی ثقافتی قوت بن چکی ہے، اور پاکستان اس میدان میں اپنی نمایاں پہچان بنا رہا ہے۔ ان کے مطابق ایم ایم اے کی مقبولیت کی وجہ اس کی حقیقت پسندی، عالمی رسائی اور نئی نسل خصوصاً جنریشن زیڈ کی اقدار سے ہم آہنگی ہے۔

عمر احمد کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ایم ایم اے کی مقبولیت کرکٹ سے بھی زیادہ ہو چکی ہے، اور نوجوان بڑی تعداد میں اس کھیل کی طرف متوجہ ہو رہے ہیں۔ رِزوان علی جیسے فائٹرز عالمی سطح پر پہچانے جا رہے ہیں، جب کہ حال ہی میں پاکستان نے بغیر کسی سرکاری فنڈنگ کے 2024 ایشین ایم ایم اے چیمپئن شپ کا کامیاب انعقاد کیا—جو 1996 کے بعد ملک کا سب سے بڑا اسپورٹس ایونٹ تھا۔

(جاری ہے)

پاکستان ایم ایم اے فیڈریشن کے ذریعے عمر احمد نے ایک جامع پروگرام ترتیب دیا ہے جو مقامی سطح سے لے کر عالمی سطح تک کھلاڑیوں کی ترقی کو ممکن بناتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ایم ایم اے تشدد کا کھیل نہیں بلکہ نظم و ضبط، خود پر قابو پانے اور ذہنی توازن کا ذریعہ ہے۔ یہ کھیل نہ صرف زندگیاں بدل رہا ہے بلکہ نوجوانوں کو کیریئر کے مواقع بھی فراہم کر رہا ہے اور ایک خود کفیل انڈسٹری کی بنیاد رکھ رہا ہے۔

2025 کے لیے عمر احمد کے اہداف میں رِزوان علی کو یو ایف سی تک پہنچانا، عالمی سطح پر مزید میڈلز جیتنا اور پاکستان میں بین الاقوامی ایونٹس کی میزبانی شامل ہے۔ ان کے بقول، ایم ایم اے صرف ایک کھیل نہیں بلکہ ایک قومی تحریک، نوجوانوں کی انقلابی آواز اور مستقبل میں کرکٹ کے متبادل کے طور پر ابھرتی ہوئی صنعت ہے۔