محمد رضوان نے مزید اختیارات نہ ملنے پر کپتانی چھوڑنے کا عندیہ دیدیا ، میڈیا رپورٹس

عاقب جاوید اور کپتان محمد رضوان کے درمیان اختلاقات کی خبریں گرم ، ہیڈ کوچ کے کہنے کے باجود رضوان نے صرف 4 ریگولر باولرز کھلائے جس کا خمیازہ ٹیم کو بھگتنا پڑا

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب جمعرات 10 اپریل 2025 12:06

محمد رضوان نے مزید اختیارات نہ ملنے پر کپتانی چھوڑنے کا عندیہ دیدیا ..
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 10 اپریل 2025ء ) نیوزی لینڈ کیخلاف ون ڈے میں 0-3 سے کلین سوئپ شکست کے باوجود کپتان محمد رضوان، چیئرمین پی سی بی محسن نقوی سے ملاقات میں مزید اختیارات مانگیں گے۔ 
ویب سائٹ ’ٹیلی کام ایشیا‘ کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ قومی ٹیم کے کپتان محمد رضوان اور اسٹار بیٹر بابر اعظم آئندہ چند دنون میں پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین محسن نقوی سے ملاقات کریں گے، جس میں وہ کیویز کیخلاف ٹی20 سیریز سے اپنے ڈراپ کرنے کا بھی معاملہ اٹھائیں گے۔

 
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بدترین شکستوں کے باوجود کپتان محمد رضوان پریشر بڑھانے کیلئے بورڈ سے مزید اختیارات حاصل کرنا چاہتے ہیں اور انکار کی صورت میں استعفیٰ دے سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

 

بورڈ کے ایک سینئر عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر مزکورہ ویب سائٹ کو بتایا کہ رضوان سلیکٹرز کے انہیں اور بابر اعظم کو نیوزی لینڈ میں 5 میچوں کی ٹی20 سیریز سے ڈراپ کرنے کے فیصلے سے مایوس تھے۔

پاکستان ٹیم مینجمنٹ اور سلیکشن کمیٹی کی جانب سے انہیں ڈراپ کرنے کے فیصلے کے بعد دونوں نے پی سی بی کے سربراہ سے ملاقات کی تاکہ نئے کپتان سلمان آغا کی قیادت میں کچھ نوجوان کھلاڑیوں کو آزمایا جا سکے۔ 
اس خبر کی تصدیق پاکستانی کپتان رضوان کے قریبی ذرائع نے بھی کی۔ 
کیویز کے ہاتھوں شکست کے بعد میچ پریزنٹیشن کے دوران کپتان محمد رضوان کا کہنا تھا کہ ٹیم میں تبدیلیوں پر کچھ نہیں کہہ سکتا، یہ میرا کام نہیں ہے، جیسا کہ یہاں (ون ڈے میں)، میرے ہاتھ میں تمام چیزیں نہیں ہیں، نہ ہی ہم جانتے تھے، ٹی ٹونٹی کے بارے میں کپتان اور ٹیم میں چینجز کا مشورہ کیا گیا تھا جس کو قبول کیا۔

 
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رضوان کا ہیڈ کوچ عاقب جاوید کے ساتھ پہلے 2 میچوں کیلئے پلیئنگ الیون کے انتخاب پر جھگڑا تھا اور وہ 5 ریگولر بولرز کھلانا چاہتے تھے لیکن کپتان نے 4 باولرز اور 10 اوورز پارٹ ٹائم سلمان آغا اور عرفان خان کے ساتھ مکمل کرنے کی کوشش کی، یہ فیصلہ مہنگا ثابت ہوا کیونکہ دونوں پارٹ ٹائمرز نے مل کر 118 رنز دیدیئے۔