
ٹائی ٹینک کی تفصیلی تھری ڈی تصاویر سے اس سے جڑے مختلف اسرار حل
ایسے ہی کچھ مناظر سامنے آئے ہیں جس میں دنیا کے مشہور ترین بحری ملبے کو اس طرح دکھایا گیا جو پہلے کبھی دیکھنے میں نہیں آیا،رپورٹ
جمعرات 10 اپریل 2025 16:52
(جاری ہے)
یہ 3 ڈی اسکینز ایک نئی ڈاکومینٹری Titanic: The Digital Resurrection کا حصہ بنائے گئے ہیں۔
ڈیپ سی میپنگ کمپنی Magellan نے ٹائی ٹینک کے ملبے کی سات لاکھ 15 ہزار ڈیجیٹل تصاویر 2022 میں 3 ہفتے طویل مہم کے دوران کھینچی تھیں۔اس سے پورے جہاز کی منفرد تیم ڈی تصاویر تیار ہوئیں اور ایسا لگتا ہے کہ اردگرد پانی موجود ہی نہیں۔مہم کے دوران بحر اوقیانوس کی 3800 میٹر گہرائی میں موجود ٹائی ٹینک کا پہلی بار فل سائز ڈیجیٹل اسکین کیا گیا اور اس کے لیے ڈیپ سی میپنگ ٹیکنالوجی کو استعمال کیا گیا۔اس وقت ماہرین نے توقع ظاہر کی تھی کہ اس ڈیجیٹل اسکین سے اس بات پر روشنی ڈالنے میں مدد ملے گی آخر جہاز کے ساتھ ایسا کیا ہوا تھا جس کے باعث وہ ڈوب گیا۔اب انہوں نے بتایا کہ اگر سفر کے دوران ٹائی ٹینک کی سمت ذرا سی مختلف ہوتی تو وہ ڈوبنے سے بچ سکتا تھا۔ڈاکو مینٹری بنانے والے انتھونی جیفن نے بتایا کہ ان کی فلم ٹائی ٹینک کی کہانی کے نئے پہلو دکھائے گی اور مختلف حل طلب سوالات کا جواب دیا جائے گا۔ڈاکو مینٹری میں ٹائی ٹینک کے ماہر پارکس اسٹیفن سن، جینیفر ہوپر اور کرس ہیران ٹائی ٹینک کے 3 ڈی ملبے میں گھومتے نظر آئیں گے۔انتھونی جیفن کے مطابق اگر بحری جہاز پہلو سے ٹکرانے کی بجائے سیدھا برفانی تودے کی جانب جاتا تو وہ ڈوبتا نہیں۔ماہرین نے اس معمے کو بھی حل کرلیا ہے کہ آخر جہاز کی لائٹس گھنٹوں تک کیسے کام کرتی رہیں جبکہ ٹائی ٹینک کا برقی سسٹم پانی میں ڈوب چکا تھا۔ان کے مطابق جہاز کے 35 انجینئرز ایک بوائلر روم میں برفانی تودے سے ٹکرانے کے بعد دو گھنٹے سے زائد وقت تک موجود رہے اور بجلی کو برقرار رکھ کر سیکڑوں جانوں کو بچانے میں کردار ادا کیا۔واضح رہے کہ ڈوبنے کے بعد اس جہاز کا ملبہ بھی ایک معمہ بن گیا تھا اور سات دہائیوں سے زائد عرصے بعد 1985 میں اسے دریافت کیا گیا تھا۔مگر یہ جہاز اتنا بڑا ہے کہ کیمرے اس کی غیر واضح تصاویر ہی کھینچ پاتے ہیں اور پورے ملبے کو تو دکھانا ممکن ہی نہیں۔مگر نئی ٹیکنالوجی کی مدد سے پورے ملبے کو اسکین کرکے اس کا واضح نظارہ دکھایا گیا۔یہ جہاز دو حصوں میں تقسیم ہوکر سمندر کی تہہ میں موجود ہے۔ایک صدی سے زائد عرصے سے سمندر کی تہہ میں موجود اس ملبے کو کافی نقصان پہنچ چکا ہے، جرثومے اس کے مختلف حصوں کو چاٹ چکے ہیں۔ماہرین کا ماننا ہے کہ اس بحری حادثے کو مکمل طور پر سمجھنے کا وقت بہت کم رہ گیا ہے، مگر نئے اسکینز سے یہ ملبہ تاریخ میں ہمیشہ موجود رہے گا اور ماہرین اس کے رازوں سے پردہ اٹھا سکیں گے۔مزید بین الاقوامی خبریں
-
عمان نے بینک کے ذریعے رقم ٹرانسفر کرنے کے قوانین میں تبدیلی کردی
-
غزہ ، امریکی کنٹریکٹرزکا بھوک سے نڈھال فلسطینیوں پرگولیاں چلانے کا انکشاف
-
بنگلہ دیش ، عدالت نے مفرور وزیر اعظم حسینہ واجد کو چھ ماہ قید کی سزا سنا دی
-
ایران پر ایٹم بم کے تبصرے کے بعد ہیروشیما کے میئرکی ٹرمپ کو دورے کی دعوت
-
امریکا آنے والوں کیلئے نئی وارننگ،ویزا اور گرین کارڈ منسوخی کا نیا قانون نافذ
-
سعودی عرب نے ایرانی حجاج کی واپسی کا عمل مکمل کر لیا
-
سعودی پٹرولیم کمپنی آرامکو کا ایل پی جی اور کیروسین آئل کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان
-
موت کے بعد دوبارہ جنم لینے کا ارادہ رکھتا ہوں،دلائی لامہ
-
اننت امبانی ریلائنس انڈسٹریز کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر مقرر
-
اسرائیل نے غزہ میں 60 روزہ جنگ بندی کے لئے ضروری شرائط پر اتفاق کر لیاہے، صدر ڈونلڈ ٹرمپ
-
بھارت،پولیس نے ممبئی کی 1500مساجد سے لائوڈ اسپیکر ہٹا دیئے
-
ایلون مسک کو امریکہ سے ملک بدر کیا جا سکتا ہے، ٹرمپ کی دھمکی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.