بجلی ٹیرف میں کمی کیلئے مزید 11 آئی پی پیز تیار ہوگئے

بجلی کی پیداوار کے ٹیرف میں کمی کیلئے حمزہ شوگر ملز سمیت 9 بیگاس پاور پلانٹس نے بھی نیپرا میں درخواست جمع کروا دی، نیپرا بیگاس پاور پلانٹس کی درخواست پر 16 اپریل کو سماعت کرے گا

Faisal Alvi فیصل علوی جمعرات 10 اپریل 2025 14:55

بجلی ٹیرف میں کمی کیلئے مزید 11 آئی پی پیز تیار ہوگئے
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10اپریل 2025)بجلی ٹیرف میں کمی کیلئے مزید 11 آئی پی پیز تیار ہوگئے، بجلی کی پیداوار کے ٹیرف میں کمی کیلئے حمزہ شوگر ملز سمیت 9 بیگاس پاور پلانٹس نے بھی نیپرا میں درخواست جمع کروا دی،نیپرا بیگاس پاور پلانٹس کی درخواست پر 16 اپریل کو سماعت کرے گا،نیپرا میں جمع کرائی گئی درخواست انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) اور سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) کی مشترکہ ہے جس میں بجلی ٹیرف میں کمی کیلئے درخواست دی گئی ہے۔

بیگاس پاور پلانٹس نے اوپن مارکیٹ میں بجلی فروخت کرنے کی بھی درخواست دی۔نیپرا میں درخواست بیگاس پرچلنے والے 9 پاور پلانٹس اور 2002 کی پاور پالیسی کے تحت لگنے والے 2 آئی پی پیز نے دائر کی ہیں۔درخواست گزاروں میں چنیوٹ پاور، جے ڈی ڈبلیو ملز یونٹ ٹو، یونٹ تھری، المعیز انڈسٹریز، چنار انرجی، تھل انڈسٹریز، حمزہ شوگر ملز، آر وائی کے ملز اور شاہ تاج شوگر ملز شامل ہیں جنہوں نے بجلی کی پیداور میں منافع کم کرکے 17 فیصد پر فکس کرنے کی درخواست دی گئی جبکہ مرمت اور آپریشن لاگت میں 10 فی صد کمی کی درخواست دی گئی۔

(جاری ہے)

انشورنش فیس میں بھی 0.7 فی صد کمی کی درخواست دی گئی۔نیپرا کی سماعت میں بیگاس پاور پلانٹس کے ٹیرف فیول کاسٹ کمپونینٹ کاجائزہ لیاجائےگا جب کہ نیپرا میں اس سے پہلے 2002 کی پاور پالیسی کے تحت 7 آئی پی پیز نے درخواست جمع کرائی تھی۔واضح رہے کہ اس سے قبل وفاقی کابینہ نے ان آئی پی پیز کے ساتھ دسمبر 2024ء، جنوری 2025ءمیں نظر ثانی کے معاہدوں کی منظوری دی گئی تھی۔

7 آئی پی پیز اور سی پی پی اے نے ٹیرف پر نظرِ ثانی کیلئے مشترکہ درخواستیں دائر کیں تھیں۔یہ درخواستیں 2002ءکی پاور پالیسی کے تحت لگنے والے آئی پی پیز نے دائرکیں تھیں۔آئی پی پیز کے نمائندوں نے موقف اختیار کیا تھاکہ ایندھن اور آپریشن اینڈ مین ٹیننس (او اینڈ ایم) کی مد میں لاگت کی وصولی پہلے ہی طے ہو چکی تھیں لہٰذا ریگولیٹر سے درخواست کی گئی تھی کہ وہ ازخود کارروائیاں اور تحقیقات ختم کرے۔

ان آئی پی پیز میں سے ایک کے نمائندے کاکہنا تھا کہ ان کی ٹیرف میں نظرثانی کی درخواست اس شرط کے ساتھ مشروط تھی کہ ان کے خلاف تمام قانونی مقدمات واپس لے لئے جائیں۔مرکزی پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) نے ان درخواستوں کی حمایت کرتے ہوئے نیپرا کو بتایا تھا کہ مستقبل میں ایندھن اور او اینڈ ایم کی مد میں ہونے والی بچت حکومت کے ساتھ شیئر کی جائے گی تاکہ صارفین کو ریلیف دیا جا سکے۔

متعلقہ عنوان :