بی آئی ایس پی سے پنجاب ،سندھ لطف اندوز ہو رہے ،خیبرپختونخوا اور بلوچستان جیسے پسماندہ خطے کم مستفید ہو رہے ہیں،مزمل اسلم

بی ائی ایس پی سے کل 9.87 ملین عوام مستفید ہو رہے ہیں جس میں سب سے زیادہ پنجاب کی4.6 ملین سندھ کے 2.6 ملین افراد شامل ہیں خیبرپختونخوا کے 1.9 ملین، بلوچستان کے 0.5 ملین جبکہ آزاد کشمیر کے 0.12 ملین افراد شامل ہیں، مشیر خزانہ خیبرپختونخوا

جمعہ 11 اپریل 2025 23:02

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اپریل2025ء)مشیر خزانہ و بین الصوبائی رابطہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم کا بینظیر انکم سپورٹ پروگرام ڈیٹا پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے ترقی یافتہ صوبے پنجاب اور سندھ لطف اندوز ہو رہے ہیں جبکہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان جیسے پسماندہ خطے کم مستفید ہو رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار مشیر خزانہ و بین الصوبائی رابطہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے اپنے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کیا۔

مزمل اسلم نے کہا کہ پنجاب ترقی یافتہ صوبہ ہونے کے باوجود زیادہ شیئر حاصل کر رہا ہے اسی طرح سندھ بھی بندرگاہی شہر اور کاروباری مرکز ہے جبکہ شیئر پسماندہ صوبوں سے زیادہ حاصل کر رہا ہے۔ مزمل اسلم نے کہا کہ سال 2024 ڈیٹا کے مطابق ٹوٹل 9.87 ملین عوام مستفید ہو رہے ہیں۔

(جاری ہے)

جس میں سب سے زیادہ پنجاب کی4.6 ملین سندھ کے 2.6 ملین افراد شامل ہیں جبکہ خیبرپختونخوا کے 1.9 ملین اور بلوچستان کے 0.5 ملین جبکہ ازاد کشمیر کے 0.12 ملین افراد شامل ہیں۔

مزمل اسلم نے کہا کہ کُل 351 ارب روپے میں پنجاب کو 161 ارب جبکہ سندھ کو 100 ارب روپے مل رہے ہیں جبکہ خیبرپختونخوا میں 72 ارب، بلوچستان 18 ارب آزاد کشمیر کو 4.2 ارب روپے مل رہے ہیں۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ پنجاب اور سندھ بیڈ گورننس کی وجہ سے انتہائی غریب ہیں یا بی آئی ایس پی اعداد و شمار درست نہیں ہیں۔ مزمل اسلم نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے لیے غربت فاٹا کے انضمام کی وجہ سے ہے اور سابق فاٹا میں 75 فیصد آبادی خط غربت سے نیچے زندگی گزار رہی ہے امن و امان صورت حال کے پیش نظر خیبرپختونخوا اور بلوچستان پر اضافی غور کرنے کی ضرورت ہے۔