امریکا گرفتار فلسطینی طالب علم محمود خلیل کو ملک بدر کر سکتا ہے،امیگریشن جج

ہفتہ 12 اپریل 2025 09:10

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 اپریل2025ء) امریکا میں امیگریشن جج نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ کولمبیا یونیورسٹی کے طالب علم اور فلسطینی کارکن محمود خلیل کو ملک بدر کیا جا سکتا ہے۔فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی نے فاکس نیوز کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ اسسٹنٹ چیف امیگریشن جج جیمی کومنز نے گزشتہ روز سماعت کے فوراً بعد فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ حکومت نے اُن تقاضوں کو پورا کر لیا ہے جن سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ اس کے پاس محمود خلیل کو ملک بدر کرنے کی ٹھوس وجوہات ہیں۔

(جاری ہے)

عدالت کو لکھے گئے خط میں، امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے اصرار کیا تھا کہ محمود خلیل کے ایکٹیو ازم سے واشنگٹن کی خارجہ پالیسی کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔خط میں مبینہ طور پر ’یہود مخالف مظاہروں اور خلل ڈالنے والی سرگرمیوں میں محمود خلیل کی شرکت اور کردار کا حوالہ دیا گیا ہے۔ دوسری جانب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اس نے 1952 کے ایک قانون کے تحت محمود خلیل کی ملک بدری کا حکم دیا ہے۔ یہ قانون وزیر خارجہ کو کسی بھی ایسے شخص کی مستقل رہائش منسوخ کرنے کی اجازت دیتا ہے، جس کے بارے میں وہ فیصلہ کرتے ہیں کہ وہ امریکی خارجہ پالیسی کو نقصان پہنچا رہا ہے۔