بھارت ،مغربی بنگال میں وقف بل کے خلاف احتجاج کے دوران تشدد بھڑک اٹھنے کے بعد پیراملٹری فورسز تعینات

اتوار 13 اپریل 2025 13:10

کولکتہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 اپریل2025ء) بھارتی ریاست مغربی بنگال کے مرشد آباد اور دیگر اضلاع میں وقف بل کے خلاف جاری احتجاجی مظاہروں کے دوران تشدد بھڑک اٹھنے کے بعدبھارتی پیراملٹری فورسز کو تعینات کیاگیا ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق تشدد سے متاثرہ ضلع مرشد آباد میں پہلے سے موجودتقریبا 300بی ایس ایف اہلکاروں کے علاوہ مزید 5کمپنیاں تعینات کی گئی ہیں۔

تعیناتی کا حکم کلکتہ ہائی کورٹ نے دیا ہے۔عدالت کے حکم کے بعد سوتی اور شمشیر گنج جیسے انتہائی حساس علاقوں میں پیراملٹری فورسز کو تعینات کر دیا گیا ہے۔ بھارتی فورسز کے اہلکاروں نے متاثرہ علاقوں میں رات بھر گشت کیا اور متاثرین سے بات چیت کی۔ عدالت نے کہا کہ یہ ہدایت صرف مرشد آباد ضلع تک ہی محدود نہیں ہوگی بلکہ جب ضرورت ہو تو اسے دیگر اضلاع تک بڑھایا جا سکتا ہے اور حالات کو قابو کرنے اور معمول پر لانے کے لیے فوری طور پر پیرا ملٹری فورسز کو تعینات کیا جاسکتا ہے۔

(جاری ہے)

جسٹس سومن سین کی زیر صدارت ایک ڈویژن بنچ نے کہا کہ ہم ان مختلف رپورٹوں پر آنکھیں بند نہیں کر سکتے جو سامنے آرہی ہیں ۔عدالت نے کہاکہ مرشد آباد کے علاوہ جنوبی 24پرگنہ ضلع کے امٹالہ، شمالی 24 پرگنہ ضلع میں اور چمپدانی کے علاقے ہگلی میں تشدد کے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔ عدالت نے کہا پہلے سے فورسز کی تعیناتی سے صورت حال کو خراب ہونے سے بچا جاسکتا تھا کیونکہ ایسا لگتا ہے کہ وقت پر مناسب اقدامات نہیں کیے گئے ہیں۔

عدالت نے صورتحال کو سنگین اور غیر مستحکم قرار دیتے ہوئے کہا کہ معصوم شہریوں پر ظلم کرنے والوں کی گرفتاری کے لیے جنگی بنیادوں پر کارروائی کی جانی چاہیے۔بنچ نے کہا کہ یہ ناقابل تردید حقیقت ہے کہ مغربی بنگال کے مختلف حصوں میں برادریوں کے درمیان تشدد کے متواتر واقعات ہوتے رہے ہیں اور موجوہ پریشان کن صورتحال کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔

متعلقہ عنوان :