غزہ: ایک اور ہسپتال اسرائیلی بمباری کا شکار، مریضوں کی مشکلات میں اضافہ

یو این بدھ 16 اپریل 2025 03:00

غزہ: ایک اور ہسپتال اسرائیلی بمباری کا شکار، مریضوں کی مشکلات میں اضافہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 16 اپریل 2025ء) غزہ کے ایک اور ہسپتال پر اسرائیل کے حملے نے جنگ سے تباہ حال لوگوں کے لیے ضروری طبی نگہداشت تک محدود رسائی کو مزید خطرے میں ڈال دیا ہے۔

اقوام متحدہ کے ترجمان سٹیفن ڈوجیرک نے نیویارک میں صحافیوں کو بتایا ہے کہ خان یونس کے کویتی فیلڈ ہسپتال پر حملے میں دو نرسوں سمیت طبی عملے کے متعدد ارکان زخمی ہوئے ہیں۔

غزہ کے طبی حکام کا حوالہ دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اس حملے نے طویل جنگ سے تباہ حال غزہ کے طبی نظام کو مزید مفلوج کر دیا ہے۔

چند روز قبل شمالی غزہ کا الاہلی عرب ہسپتال بھی اسرائیل کے حملے میں غیرفعال ہو گیا تھا۔ اس وقت باقی ماندہ ہسپتالوں میں بہت کم تعداد میں بستر دستیاب ہیں اور بیشتر مریضوں کا خیموں میں علاج کیا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

خوراک کی بڑھتی قلت

ترجمان نے عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ غزہ کے 36 میں سے 21 ہسپتال ہی کسی حد تک فعال ہیں اور تقریباً سبھی کو اسرائیل کے حملوں میں نقصان پہنچا ہے۔

اقوام متحدہ کے طبی شراکت داروں کےمطابق، غزہ کے ہسپتالوں میں زخمیوں کی جراحی کے لیے بڑی مقدار میں خون کی ضرورت ہے۔ ایک اچھی خبر یہ ہے کہ امدادی کارکنوں نے شمالی غزہ کے کمال عدوان ہسپتال میں ایک بیک اپ جنریٹر نصب کیا ہے جس کی بدولت ہر گھنٹے 20 کیوبک میٹر صاف پانی حاصل ہو سکے گا۔

غزہ میں امدادی خوراک کے گودام خالی ہو رہے ہیں جبکہ کئی ہفتوں سے کسی طرح کی کوئی امداد نہیں پہنچی۔

ترجمان نے تنازع کے تمام فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ جنگ میں شہریوں کا تحفظ یقینی بنائیں اور انہیں اپنی بقا کے لیے بنیادی ضرورت کی اشیا میسر ہونی چاہئیں۔ انہوں نے تمام یرغمالیوں کی فوری و غیرمشروط رہائی اور جنگ بندی کی بلاتاخیر بحالی کے مطالبے کو بھی دہرایا ہے۔