3ماہ بعد پاکستان میں فروخت ہونے والی ہردوا پر بار کوڈ موجود ہوگا

بار کوڈ اسکین کرکے دوا کے اصل ہونے اور ایکسپائری کی مدت چیک کی جاسکے گی،فارما انڈسٹری نے بار کوڈ لگانے کیلئے 3 ماہ کا وقت مانگا ہے۔ وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 1 جولائی 2025 22:40

3ماہ بعد پاکستان میں فروخت ہونے والی ہردوا پر بار کوڈ موجود ہوگا
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ یکم جولائی 2025ء ) وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال نے کہا ہے کہ 3 ماہ بعد پاکستان میں فروخت ہونے والی ہردوا پر بار کوڈ موجود ہوگا،بار کوڈ اسکین کرکے دوا کے اصل ہونے اور ایکسپائری کی مدت چیک کی جاسکے گی۔ انہوں نے جیونیوز کے پروگرام ٹاک شاک میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بجٹ میں مشروبات پر 50فیصد ٹیکس عائد کرنے کی تجویز دی تھی لیکن حکومت منظور نہیں کی۔

وزیرصحت نے کہا کہ نرسنگ کونسل کے سارے قوانین کو تبدیل کررہے ہیں۔نئی قومی ہیلتھ پالیسی میں نئی تبدیلیاں لا رہے ہیں، وزیراعظم جلد نئی قومی ہیلتھ پالیسی کی منظور ی دیں گے۔ مصطفی کمال نے کہا کہ ڈریپ کو ڈیجیٹلائز کررہے ہیں ایک ہفتے بعد وزیراعظم اس کا باقاعدہ افتتاح کریں گے۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال نے کہا کہ 3 ماہ بعد پاکستان میں فروخت ہونے والی ہردوا پر بار کوڈ موجود ہوگا،بار کوڈ اسکین کرکے دوا کے اصل ہونے اور ایکسپائری کی مدت چیک کی جاسکے گی،فارما انڈسٹری نے فروخت شدہ دواؤں پر بار کوڈ لگانے کیلئے 3ماہ کا وقت مانگا ہے۔

وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال نے کہا کہ پولیو کے مکمل خاتمے کیلئے 15سال تک کے بچوں کو پولیو ویکسین دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، یہ فیصلہ 5سال سے زائد عمر کے بچوں میں پولیو کیسز رپورٹ ہونے کے بعد کیا گیا ہے۔ ابتدائی طور پر کراچی اور لاہور میں 15سال کے بچوں کو انسداد پولیو مہم میں شامل کیا جائے گا۔ پشاور اور جنوبی خیبرپختونخواہ میں بھی 15سال کے بچوں کو انسداد پولیو مہم میں شامل کیا جائے گا۔پاکستان سے پولیو کے خاتمے کیلئے نئی ڈیڈ لائن دسمبر 2026ء ہے۔ مصطفی کمال نے بیماریوں کے رئیل ٹائم ڈیٹا کو یقینی بنانے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ وزارت صحت جدید ٹیکنالوجی کو بروئے کار لاتے ہوئے ڈیجیٹل ہیلتھ انفراسٹرکچر کو مزید مضبوط بنانے کیلئے پرعزم ہے۔