ثناء اللہ خان مستی خیل کیخلاف کارروائیوں پر احتجاج، پی اے سی ارکان کااجلاس کے بائیکاٹ کااعلان

قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیے بغیر ہی ختم کردیا گیا،رپورٹ ممبر کا سوال اٹھانے میں یہ ری ایکشن ہو سکتا ہے تو پھر ہم اپنا اپنا کوئی اور کام کرلیں،پی پی رہنماحناربانی کھر

بدھ 16 اپریل 2025 15:35

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اپریل2025ء)پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے ارکان نے ثناء اللہ خان مستی خیل کے خلاف کارروائیوں پر احتجاج کرتے ہوئے اجلاس کے بائیکاٹ کااعلان کردیا۔رپورٹ کے مطابق قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کا چیئرمین جنید اکبر خان کی زیر صدارت اجلاس ہوا، کمیٹی ارکان نے رکن ثنا ء اللہ خان مستی خیل کے خلاف کارروائیوں پر شدید احتجاج کرتے ہوئے اجلاس کے بائیکاٹ کااعلان کیا۔

رپورٹ کے مطابق قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیے بغیر ہی ختم کردیا گیا۔چیئرمین پی اے سی جنید اکبر خان نے کہا کہ گزشتہ روزپی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے رکن قومی اسمبلی ثنا ء اللہ مستی خیل نے پوچھا تھا کہ واپڈا میں جنرل کیوں ہوتا ہے، شاید وہ کسی کو اچھا نہیں لگا، ان کے میٹرز، ٹرانسفارمر اتار لیے گئے، اسی طرح کا رویہ ہے تو میرا نہیں خیال کہ میٹنگ جاری رکھنی چاہئے۔

(جاری ہے)

کمیٹی رکن خواجہ شیراز محمود نے کہا کہ جو بھی فیصلہ ہو، ہم آپ کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ احتجاج میں سیشن نہیں کرنا چاہیے، آپ کو سپیکر کو لکھنا چاہئے۔پی پی پی رہنما حنا ربانی کھر نے کہا کہ ممبر کا سوال اٹھانے میں یہ ری ایکشن ہو سکتا ہے تو پھر ہم اپنا اپنا کوئی اور کام کرلیں۔پی پی پی رہنما نوید قمر نے کہا کہ بالکل اس معاملے کو سپیکر کے ساتھ اٹھائیں۔

ثناء اللہ خان مستی خیل نے کہا کہ رات گئے میرے گاؤں کے میٹر اکھاڑ کر لے گئے، ٹرانسفارمر اٹھا کر لے گئے ہیں، ہم پاکستان کے وفادار ہیں، 22 ،23 سال سے پارلیمان میں آرہا ہوں، بیشک میرے گھر کو گرا کر ویڈیو بھجوا دیں۔سید نوید قمر نے کہا کہ ایک رکن پر حملہ سب پر حملہ ہے، اس معاملے کو سنجیدگی سے لینا چاہئے۔افنان اللہ خان نے کہا کہ میں بھی اس کی مذمت کرتا ہوں، اس کے خلاف ایکشن لینا چاہئے۔حنا ربانی کھر نے کہاکہ اس کو اردو میں شاید کہیں گے غنڈا گردی ہے۔جنید اکبر خان نے کہا کہ میں سیکریٹری کو بلا لیتا ہوں۔