وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی زیر صدارت صوبائی حکومت کے فلیگ شپ منصوبے " سولرائزیشن آف پبلک بلڈنگز اینڈ پرائیویٹ ہاوسز " بارے اجلاس

بدھ 16 اپریل 2025 20:00

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اپریل2025ء) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور کی زیر صدارت صوبائی حکومت کے فلیگ شپ منصوبے " سولرائزیشن آف پبلک بلڈنگز اینڈ پرائیویٹ ہاوسز "  بارے قائم کمیٹی کا اجلاس بدھ کو منعقد ہوا جس میں سرکاری عمارتوں اور نجی گھروں کی سولرائزیشن پر عملدرآمد کے لئے اب تک کی پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔

کابینہ اراکین طارق سدوزئی اور مزمل اسلم کے علاوہ متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریز اور دیگر حکام بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔ اجلاس میں سرکاری عمارتوں کی سولرائزیشن کا کام انرجی سروسز کمپنیوں کے ذریعے کرانے کا اصولی فیصلہ کیا گیا ہے اور متعلقہ حکام کو سرکاری عمارتوں کی سولرائزیشن کو پائیدار بنیادوں پر انجام دینے کے لئے قابل  عمل فنانشل ماڈل تیار کرنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

یاد رہے ، اسکیم کے تحت تمام سرکاری عمارتوں بشمول دفاتر، یونیورسٹیز،  کالجز، جیل خانہ جات، پولیس اسٹیشنز، اسپتال، ٹیوب ویلز وغیرہ کو شمسی توانائی پر منتقل کیا جائے گا۔ اجلاس کے شرکاء کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ صوبے میں کم و بیش 23 ہزار سرکاری عمارتوں کی نشاندھی کی گئی ہے۔ سرکاری عمارتوں کی بجلی کی بلوں کی مد میں صوبائی حکومت سالانہ 22 ارب روپے ادا کرتی ہے جبکہ ان عمارتوں کی سولرائزیشن سے بجلی کے بلوں کی مد میں صوبائی حکومت کو سالانہ اربوں روپے کی بچت ہوگی۔

اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ گھروں کی سولرائزیشن کے منصوبے کے تحت صوبے میں کل ایک لاکھ 30 ہزار گھرانوں کو سولر سسٹم فراہم کئے جائیں گے جن میں سے 65 ہزار مستحق گھرانوں کو بالکل مفت سولر سسٹم فراہم کئے جائیں گے جبکہ باقی 65 ہزار گھرانوں کو آدھی قیمت اور آسان اقساط پر سولر سسٹم فراہم کئے جائیں گے۔ وزیر اعلیٰ نے متعلقہ حکام کو گھروں کی سولرائزیشن کے منصوبے پر یکم مئی سے عملی کام شروع کرنے کی ہدایت کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ سرکاری عمارتوں کی سولرائزیشن کے منصوبے پر کام شروع کرنے لئے دو مہینوں کے اندر اندر تمام لوازمات مکمل کئے جائیں۔

وزیر اعلیٰ نے یہ بھی ہدایت کی ہے کہ انرجی سروسز کمپنیوں کے ذریعے ڈویژنل ہیڈکوارٹرز میں سولر اسٹریٹ لائٹس کی تنصیب کا منصوبہ بھی شروع کیا جائے۔