خیبرپختونخوامیں جعلی سرکاری اتھارٹی لیٹرز پر ہزاروں اسلحہ لائسنس جاری ہونے کا انکشاف

ایک انٹری پر شناختی کارڈ نمبر تبدیل کرکے بغیر فیس ڈبل لائسنس بھی نکالے گئے، پنجاب ، سندھ کے شہریوں کو بھی جعلی اتھارٹی لیٹرز پر لائسنس جاری ہوئے

بدھ 16 اپریل 2025 22:35

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اپریل2025ء)خیبر پختونخوا میں محکمہ داخلہ کے اسلحہ لائسنس برانچ میں جعلی دستاویزات پر لائسنسز کے اجرا کا اسکینڈل سامنے آیا ہے، سال 2016سے 2023تک جعلی سرکاری اتھارٹی لیٹرز پر ہزاروں لائسنسز جاری ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ذرائع محکمہ داخلہ کے مطابق سرکاری اداروں کے جعلی اتھارٹی لیٹرز پر لائسنس جاری ہوئے، مینول لائسنس کاپی کی ڈیجیٹل کارڈ کنورژن بھی جعلی دستاویزات پر گئی، 9ایم ایم، 30بور، شارٹ گن، جی تھری کے لائسنس جاری کیے گئے ، صوبائی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا گیا، درخواست گزاروں سے رشوت بھی لی گئی۔

ایک انٹری پر شناختی کارڈ نمبر تبدیل کرکے بغیر فیس ڈبل لائسنس بھی نکالے گئے، پنجاب اور سندھ کے شہریوں کو بھی جعلی اتھارٹی لیٹرز پر لائسنس جاری ہوئے۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ عابد مجید نے کہا کہ پرانے مینول سسٹم میں جعلسازی کی کچھ شکایات ملی ہیں، مبینہ جعلی لیٹرز تصدیق کے لیے متعلقہ ڈپارٹمنٹس بھیجے جا رہے ہیں، معاملے کی مکمل انکوائری، پرانے ریکارڈ کی جانچ پڑتال ہوگی۔ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ نے کہا کہ ڈیجیٹائزیشن کے بعد پرانے ریکارڈ کی باقاعدہ تصدیق نہیں کی گئی تھی، 2024میں لائسنس نظام کو ڈیجیٹل کیا گیا، جس میں جعل سازی کی گنجائش نہیں۔