برطرفی کا فیصلہ معطل، پاکستان سٹیل ملز کے 5 ہزار 744 ملازمین کو بحال کردیا گیا

لیبر کورٹ کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے پاکستان سٹیل ملز کی انتظامیہ کو 14 مئی کے لیے نوٹس جاری کر دیئے گئے

Sajid Ali ساجد علی جمعرات 17 اپریل 2025 14:26

برطرفی کا فیصلہ معطل، پاکستان سٹیل ملز کے 5 ہزار 744 ملازمین کو بحال کردیا ..
کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 17 اپریل 2025ء ) پاکستان سٹیل ملز کے 5 ہزار 744 ملازمین کو بحال کردیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق سندھ لیبر اپیلٹ ٹربیونل نے پاکستان سٹیل کے 5 ہزار 744 ملازمین کی برطرفی کے خلاف فیصلہ سناتے ہوئے ملازمین کو بحال کرنے کا حکم دے دیا، اس حوالے سے عدالت نے لیبر کورٹ کا 22 فروری کا فیصلہ معطل کر دیا اور پاکستان سٹیل ملز کی انتظامیہ کو 14 مئی کے لیے نوٹس جاری کر دیئے۔

بتایا گیا ہے کہ پاکستان سٹیل ملز کی انتظامیہ نے ملازمین کو برطرف کرنے کے بعد لیبر کورٹ سے رجوع کیا تھا جہاں سے انتظامیہ کے حق میں فیصلہ آیا، تاہم ملازمین کی جانب سے فیصلے کے خلاف اپیل کرتے ہوئے اس فیصلے کو اپیلٹ ٹربیونل میں چیلنج کیا گیا جس پر ٹربیونل نے لیبر کورٹ کے فیصلے کو معطل کر دیا، اس حوالے سے ملازمین کے وکیل طارق منصور ایڈووکیٹ نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے مؤقف اپنایا کہ پاکستان سٹیل ملز کے آڈٹ سے متعلق گواہوں کا ریکارڈ ہی غائب کر دیا گیا جو کہ سنگین قانونی خلاف ورزی ہے۔

(جاری ہے)

حال ہی میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کے اجلاس میں سٹیل ملز کی 54 ایکڑ زمین 3 یونیورسٹیوں کو دینے کے بعد کینسل کرکے 4 افراد کو دینے کا انکشاف ہوا، پاکستان سٹیل ملز کی 75 ایکڑ زمین نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈیسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) کو استعمال کی زبانی اجازت دینے کا انکشاف ہوا، جس پر چیئرمین جنید اکبر کی زیر صدارت اجلاس میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے سٹیل ملز کی 54 ایکڑ زمین 4 افراد کو دینے کا معاملہ نیب کو بھجوانے کا فیصلہ کیا۔

علاوہ ازیں پاکستان سٹیل ملز کی 75 کروڑ روپے مالیت کی اراضی پر قبضے کا بھی انکشاف ہوا، گلشن حدید کالونی کے 176 پلاٹس پر تجاوزات قائم کی گئیں، سٹیل ملز انتظامیہ زمین کا تحفظ کرنے میں ناکام رہی، 54 ایکڑ اراضی بلڈرز اور 4 دیگر افراد کو 30 سالہ لیز پر دی گئی، 4 افراد نے سٹیل ملز کی 35 ایکڑ اراضی پر قبضہ کر لیا، ان افراد کو 200 پلاٹ الاٹ بھی کیے جا چکے ہیں۔