کینال روڈ پر موجود درخت دہائیوں پرانے اور ماحول دوست ہیں،لاہور ہائیکورٹ کا درخت نہ کاٹنے کے احکامات

کینال پر کسی منصوبے کے تحت ایک بھی درخت نہ کاٹا جائے، سپریم کورٹ کی جانب سے بھی کینال روڈ پر درختوں کی کٹائی کے خلاف فیصلہ موجود ہے، آپ منصوبہ ضرور لائیں ہم اس کے خلاف نہیں ہیں لیکن کینال روڈ پر درختوں کو ہر صورت بچایا جائے،ریمارکس

Faisal Alvi فیصل علوی جمعہ 4 جولائی 2025 13:20

کینال روڈ پر موجود درخت دہائیوں پرانے اور ماحول دوست ہیں،لاہور ہائیکورٹ ..
لاہور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔04جولائی 2025)لاہور ہائیکورٹ میں سموگ تدارک کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے ریمارکس دئیے کہ کینال روڈ پر موجود درخت دہائیوں پرانے اور ماحول دوست ہیں، عدالت نے کینال روڈ پر درختوں کے تحفظ سے متعلق واضح احکامات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ کینال پر کسی منصوبے کے تحت ایک بھی درخت نہ کاٹا جائے۔ عدالت نے یہ بھی یاد دلایا کہ سپریم کورٹ کی جانب سے بھی کینال روڈ پر درختوں کی کٹائی کے خلاف فیصلہ موجود ہے۔

عدالت نے پنجاب حکومت کے وکیل سے ییلو بس منصوبے پر بھی استفسار کیا۔ جس پر وکیل نے بتایا کہ حکومت الیکٹرک ییلو بسیں متعارف کروا رہی ہے اور اس پر سروے جاری ہیں۔ عدالت نے اس پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ منصوبہ ضرور لائیں ہم اس کے خلاف نہیں ہیں لیکن کینال روڈ پر درختوں کو ہر صورت بچایا جائے۔

(جاری ہے)

عدالت نے ریمارکس دئیے کہ کینال روڈ پر موجود درخت دہائیوں پرانے اور ماحول دوست ہیں جنہیں کاٹنا ماحول کیلئے نقصان دہ ہوگا۔

عدالت نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات ہم سب کے سامنے ہیں اس لیے ایسا کوئی منصوبہ نہ لایا جائے جس سے ماحولیاتی نقصان ہو یا درختوں کی کٹائی کی نوبت آئے۔سماعت کے دوران عدالت نے سی بی ڈی (سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ) میں بلند و بالا عمارتوں کے متعلق کہا کہ وہ عالمی ماحولیاتی معیار کے مطابق بنائی جائیں گی اور ان کی چھتوں پر گرینری لگانا لازم ہوگا تاکہ ماحولیاتی توازن کو برقرار رکھا جا سکے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل بھی لاہور ہائیکورٹ میں سماعت کے دوران جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دئیے تھے کہ چیف منسٹر کا کام نہیں وہ ہر کام کو دیکھے کہ کام ہو رہا ہے یا نہیں۔ یہ چیک محکمے نے کرنا ہے،سماعت کے دوران عدالت نے ماحولیاتی تحفظ ایجنسی کی کارکردگی پر بھی سوالات اٹھاتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ آپ کو 250 موٹر سائیکلیں دی گئیں مگر وہ سڑکوں پر نظر کیوں نہیں آ رہیں؟ ٹیمیں کہاں ہیں؟۔

جسٹس شاہد کریم نے شہری ہارون فاروق سمیت دیگر کی درخواستوں پر سماعت کی تھی۔سماعت کے دوران عدالت نے فصلوں کی باقیات جلانے پر کم جرمانے عائد کرنے کے معاملے کی تحقیقات کا حکم دیدیاتھا۔لاہور ہائیکورٹ میں سموگ کے تدارک کیلئے دائر درخواستوں پر سماعت کے دوران عدالت نے آئندہ سماعت پر نیسپاک کے سربراہ کو ذاتی حیثیت میں طلب کیاتھا۔عدالت نے محکمہ ماحولیات سے ٹیموں کی تعیناتی کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے فصلوں کی باقیات جلانے کے معاملے پر کم جرمانہ کرنے کی تحقیقات کا حکم دے دیاتھا۔

عدالت نے کہا تھاکہ سی بی ڈی کا بڑا اہم کردار ہے انہوں نے چھوٹے چھوٹے درخت لگائے ہیں۔عدالت نے استفسار کیا کہ سی پی ڈی بتائے وہ بڑے سائز کے درخت کتنے اور کب لگوا رہا ہے؟۔حکومت نے آپ کو وسائل دے دیئے ہیں امید کرتا ہوں حکومت اور ادارے ماحولیات سے متعلق اچھا کام کریں گے۔