Live Updates

صنعتی شعبہ کو بدترین بحرانی صورتحال کا سامنا

معاشی بہتری کی دعویدار حکومت صنعتوں کا پہیہ چلانے میں ناکام، صنعی پیدوار منفی 5.9 فیصد ہو جانے کا انکشاف

muhammad ali محمد علی جمعہ 18 اپریل 2025 20:10

صنعتی شعبہ کو بدترین بحرانی صورتحال کا سامنا
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 18 اپریل2025ء) صنعتی شعبہ کو بدترین بحرانی صورتحال کا سامنا، معاشی بہتری کی دعویدار حکومت صنعتوں کا پہیہ چلانے میں ناکام، صنعی پیدوار منفی 5.9 فیصد ہو جانے کا انکشاف۔ تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ خیبرپختونخواہ مزمل اسلم کی جانب سے انکشاف کیا گیا ہے کہ رواں سال ملکی شرح نموع 2.5 تا 3.0 فیصد رہے گی جو 4 فیصد ہدف سے کم ہے جبکہ زمینی حقائق کے مطابق پہلے 8 ماہ میں صنعتوں کی پیداوار منفی 1.9 فیصد ہے۔

مزمل اسلم نے کہا کہ صنعتی پیداوار مارچ کے مہینے میں منفی 5.9 فیصد رہی اور ملکی زراعت تاریخ کی بدترین دور سے گزر رہی ہے جبکہ کسی قدرتی آفت کا بھی سامنا نہیں ہے۔ مزمل اسلم نے کہا کہ حکومت نے پیٹرولیم لیوی پہلے 30 سے 70 روپے کیا جبکہ مزید لیوی لگائیں گے تاکہ پٹرول سستا نا ہو جبکہ پیٹرولیم قیمتوں سستا نہ کرنے سے بڑا عوام مخالف اقدام نہیں ہوسکتا۔

(جاری ہے)

مزمل اسلم نے کہا کہ حکومت کی جانب گیس مزید مہنگی کرنے کی تیاری ہو رہی ہے جبکہ کھاد پر نئے بجٹ میں ٹیکس لگانے پر کام ہو رہا ہے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ کسانوں کو حقوق نہیں مل رہے جبکہ فارم 47 کی حکومت ملک چلانا اسکو کہتی ہے۔ واضح رہے کہ عمران خان حکومت کے خاتمے کے بعد گزشتہ 3 سالوں میں ملک کی بڑی صنعتوں کی پیدوار مسلسل منفی رہنے کا انکشاف ہوا ہے۔

سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ گزشتہ 3 سالوں سے ملک کی بڑی صنعتوں کی پیدوار مسلسل منفی ہے۔ جبکہ سینئر صحافی و اینکر شہزاد اقبال نے بتایا کہ ایک طرف حکومت معاشی بہتری کے دعوے کر رہی ہے، لیکن دوسری جانب رواں مالی سال کے پہلے 6 میں بھی بڑی صنعتوں کی پیدوار مزید 1 عشاریہ 8 فیصد کم ہو گئی۔

صنعتوں کے ساتھ ساتھ زرعی شعبے کی پیداوار میں بھی کمی ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ رواں مالی سال کی دوسری سہہ ماہی کے دوران زرعی اور صنعتی شعبے کے تشویش ناک اعداد و شمار سامنے آئے ہیں۔ ایکسپریس نیوز کی رپورٹ کے مطابق حکومت نے بجٹ میں 1.4 ہزار ارب روپے کے ریکارڈ ٹیکس عائد کیے، جبکہ جولائی میں بجلی کی قیمتوں میں 51 فیصد اضافہ کیا، جس نے صنعتی ترقی کو سست کرکے معاشی نمو کو متاثر کیا۔

زرعی شعبے میں صرف 1.1 فیصد نمو ریکارڈ کی گئی، جو کہ گزشتہ سال کی دوسری سہہ ماہی کے مقابلے میں بہت کم ہے، گزشتہ سال یہ 5.8 فیصد رہی تھی۔ دوسری سہہ ماہی میں کپاس، مکئی، چاول اور گنے کی پیداوار میں کمی کی وجہ سے اہم فصلوں کی پیداوار میں 7.7 فیصد کمی ہوئی، کپاس کی پیداوار میں 31 فیصد کمی ہوئی، چاول کی پیداوار میں 1.4 فیصد کمی ہوئی، جبکہ مکئی کی پیداوار 15.4 فیصد تک گرگئی۔ گنے کی پیداوار میں 2.3 فیصد کمی کے ساتھ 85.6 ملین ٹن رہی، جبکہ کاٹن جننگ کی پیداوار میں 20 فیصد تک کمی ہوئی ۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات