حکومت پر تنقید کرنے والے نمایاں یوٹیوبرز کے بینک اکاؤنٹس منجمد کیے جانے کی اطلاعات

ان افراد کے قریبی رشتہ داروں کے بینک اکاؤنٹس بھی منجمد، اسد طور کی بزرگ والدہ کی پینشن بند کردی گئی

Sajid Ali ساجد علی پیر 21 اپریل 2025 15:11

حکومت پر تنقید کرنے والے نمایاں یوٹیوبرز کے بینک اکاؤنٹس منجمد کیے ..
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 21 اپریل 2025ء ) حکومت پر تنقید کرنے والے نمایاں یوٹیوبرز کے بینک اکاؤنٹس منجمد کیے جانے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان میں حکومت اور اسٹیبلشمنٹ پر تنقید کرنے والے بعض ایسے ناقد صحافیوں کے بینک اکاؤنٹس بند کیے گئے ہیں جن کا یوٹیوب کے علاوہ کوئی اور ذریعہ آمدن نہیں، اس حوالے سے سینیئر صحافی اور تجزیہ کار ثناء اللہ خان نے رپورٹ کیا ہے کہ جن یوٹیوبرز کے اکاؤنٹس منجمد کیے گئے اُن میں اسد طور اور صدیق جان کے علاوہ بیرون ملک مقیم عمران ریاض اور صابر شاکر شامل ہیں۔

انہوں نے اپنی رپورٹ میں یہ انکشاف بھی کیا ہے کہ مذکورہ بالا افراد کے قریبی رشتہ داروں کے بینک اکاؤنٹس بھی منجمد کر دیئے گئے ہیں، اسد علی طور کی بزرگ والدہ کی پینشن بھی بند کر دی گئی ہے اور جب اس حوالے سے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ سے استفسار کیا گیا تو انہوں نے جواب دیا ’ایسا کچھ نہیں ہوا‘، تاہم متاثرہ یوٹیوبرز نے اس معاملے کی تصدیق کرتے ہوئے بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کے فیصلے کے خلاف عدالتوں سے رجوع کرنے کا اعلان کردیا۔

(جاری ہے)

بتایا جارہا ہے کہ ملک بھر میں پیکا ایکٹ کے تحت کارروائیاں جاری ہیں اسی دوران کراچی پولیس نے سوشل میڈیا پر اشتعال انگیزی اور جھوٹی خبریں پھیلانے کے الزام میں ایک اور صحافی کو گرفتار کیا ہے، اجمیر نگری تھانے کی حدود میں کارروائی کرتے ہوئے شیخ جنید ساگر قریشی کو گرفتار کیا گیا، جو سوشل میڈیا اور ایک اخبار سے منسلک ہیں، ان کے خلاف کارروائی پیکا ایکٹ کے تحت کی گئی اور مقدمہ اے ایس آئی طارق ممتاز کی مدعیت میں درج کیا گیا۔

ایف آئی آر میں مدعی نے بیان کیا کہ واٹس ایپ پر مختلف لوگوں کے میسجز دیکھتے ہوئے ایک ویڈیو نظر سے گزری، جس میں کے ایف سی ریسٹورینٹ کے واقعے کا ذکر کیا گیا، ویڈیو میں جنید ساگر نے دعویٰ کیا کہ عوام نے مشتعل ہو کر پولیس پر حملہ اور پتھراؤ بھی کیا، جس کے نتیجے میں ایس ایچ او سمیت دو اہلکار زخمی ہوئے، مذکورہ ویڈیو میں یہ بھی کہا گیا کہ سرسید تھانے کی حدود میں ایک ڈمپر نے خاتون کو کچل دیا، ان ویڈیوز اور بیانات کے ذریعے عوام میں اشتعال پیدا کرنے کی کوشش کی گئی، جو قانون کی خلاف ورزی ہے۔