خیبر پختونخوا سیف سٹیز پراجیکٹ ،فلیگ شپ منصوبے پر عملدرآمد کیلئے معاہدے پر دستخط

منصوبے کے تحت پشاور سمیت تمام ڈویڑنل ہیڈکوارٹرز اور دیگر حساس اضلاع کو سیف سٹی بنایا جائے گا ،ابتدائی طور پر صوبائی دارالحکومت پشاور میں سیف سٹی پراجیکٹ پر عملدرآمد کیا جائے گا

منگل 22 اپریل 2025 22:43

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 اپریل2025ء)خیبر پختونخوا سیف سٹیز پراجیکٹ پر عملدرآمد میں اہم پیشرفت ،صوبائی حکومت کے اس فلیگ شپ منصوبے پر عملدرآمد کے لئے معاہدے پر دستخط،فلیگ شپ منصوبے کے تحت صوبائی دارالحکومت پشاور سمیت تمام ڈویڑنل ہیڈکوارٹرز اور دیگر حساس اضلاع کو سیف سٹی بنایا جائے گا ،ابتدائی طور پر صوبائی دارالحکومت پشاور میں سیف سٹی پراجیکٹ پر عملدرآمد کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

سیف سیٹی پراجیکٹ پر عمل درآمد کے لئے وزیر اعلی ہاوئس پشاور میں اہم معاہدے پر دستخط کرنے کی تقریب کا انعقاد ہوا،وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور تقریب کے مہمان خصوصی تھے ،ممبران صوبائی کابینہ اور پشاور کے منتخب عوامی نمائندوں کے علاوہ چیف سیکرٹری، آئی جی پی، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ اور دیگر متعلقہ حکام کی شرکت،،تقریب میں خیبرپختونخواپولیس اور این آر ٹی سی کے درمیان معاہدے پر دستخط ،بریفنگ میں وزیر اعلی کو بتایا گیا کہ اس فلیگ شپ منصوبے کے تحت صوبائی دارالحکومت پشاور سمیت تمام ڈویڑنل ہیڈکوارٹرز اور دیگر حساس اضلاع کو سیف سٹی بنایا جائے گا ،ابتدائی طور پر صوبائی دارالحکومت پشاور میں سیف سٹی پراجیکٹ پر عملدرآمد کیا جائے گا ،منصوبے کے پہلے مرحلے کے تحت صوبائی دارالحکومت پشاور کے 125 مقامات پر 710 جدید ہائی ریزولوشن کیمرے نصب کیے جائیں گے ،دوسرے مرحلے میں شہر کے 600 دیگر مقامات پر کیمرے نصب کئے جائیں گے ،سیف سٹیز منصوبے کے تحت اسٹیٹ آف دی آرٹ کمانڈ اینڈ کنٹرول روم بھی قائم کیا جائے گا ، بعدازاں ڈی آئی خان، بنوں، لکی مروت، شمالی وزیرستان اور کرک میں سیف سٹی پراجیکٹ پر عملدرآمد کیا جائے گا ،اس کے بعد مردان، کوہاٹ، نوشہرہ، سوات اور ایبٹ آباد کو بھی سیف سٹی بنایا جائے گا ،سیف سٹیز نیٹ ورک کو قانونی حیثیت دینے کے لئے خیبر پختونخوا سیف سٹیز اتھارٹی ایکٹ کا نفاذ کیا جائے گا،،اس قانون کے تحت تمام کمرشل پراجیکٹس کے کیمروں کو سیف سٹی نیٹ ورک کا لازمی حصہ بنایا جائے گا ، سیف سٹی پراجیکٹ کے تحت آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے ذریعے نگرانی اور شناخت کا ایک موثر اور خودکار نظام قائم کیا جائے گا ،سیف سٹی پراجیکٹ کی دیگر خصوصیات میں ایمرجنسی رسپانس سسٹم، ای چلان، ڈیجیٹل فارنزک ایوڈینس وغیر شامل ہیں،،اس منصوبے کے تحت پولیس اور دیگر تمام متعلقہ محکموں کے ڈیٹا بیس کو یکجا کیا جائے گا،،صوبائی حکومت کا سیف سٹی پراجیکٹ اپنی منفرد خصوصیات کی وجہ سے ملک کے تمام سیف سٹی پراجیکٹس میں سب سے جدید سسٹم ہے،،اس موقع پر وزیر اعلی کا کہنا تھا کہ صوبے میں امن و امان کو بہتر اور شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانا ہماری اولین ترجیح ہے،،اس مقصد کے لیے پولیس کو مضبوط اور مستحکم بنانے پر بھرپور وسائل خرچ کر رہے ہیں،،سیف سٹیز پراجیکٹ اس سلسلے میں ایک اہم سنگ میل ہے،،موجودہ صورتحال میں سکیورٹی مقاصد کے لئے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال وقت کی اشد ضرورت ہے،سیف سٹیز منصوبے سے شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے میں بہت مدد ملے گی ، سیف سٹیز منصوبے سے نہ صرف سکیورٹی نظام میں بہتری آئے گی بلکہ شہریوں کا اعتماد بھی بڑھے گا ،موجودہ صوبائی حکومت جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے گورنسس اور امن و امان کو بہتر بنانے کیلئے نہ صرف پر عزم بلکہ عملی اقدامات بھی کر رہی ہے۔