فیروزآباد کے وسائل پر قبضہ عوام کو بنیادی سہولیات سے محروم رکھنا ظلم ہے آئینی کی خلاف ورزی ہے، ادو حمید مردوئی

بدھ 23 اپریل 2025 23:10

خضدار (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 اپریل2025ء) سیاسی و سماجی رہنما ادو حمید مردوئی نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بلوچستان کے ضلع خضدار کا علاقہ فیروزآباد قیمتی معدنیات سے مالا مال ہونے کے باوجود آج بھی غربت، پسماندگی اور بنیادی سہولیات سے محرومی کا شکار ہے۔انہوں نے کہا کہ فیروزآباد میں پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ (PPL) کی ذیلی کمپنی بولان مائننگ انٹرپرائز (BME) گزشتہ 47 برس سے تانبہ، کرومائیٹ، ماربل اور دیگر معدنیات نکال کر اربوں روپے کا منافع حاصل کر رہی ہے لیکن بدقسمتی سے یہاں کے عوام کو نہ صحت کی سہولیات حاصل ہیں نہ تعلیم نہ صاف پانی اور نہ ہی روزگار کے مواقع۔

بیان میں کہا گیا کہ اسلام آباد میں بیٹھے کرپٹ افسران مقامی جاگیردار سردار اور مخصوص ٹھیکیدار اس استحصالی نظام کا حصہ ہیں جو مقامی وسائل کو لوٹ کر بیرون ملک منافع کما رہے ہیں لیکن مقامی لوگوں کو ان کا حق نہیں دیا جا رہا ہے جو عوامی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مطالبہ کیا کہ فیروزآباد کے عوام کو فوری طور پر تمام بنیادی سہولیات مہیا کی جائیں اور BME میں مقامی نوجوانوں کو روزگار دیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ تمام معدنیاتی معاہدوں کو شفاف بنایا جائے اور مقامی باشندوں کو ان کے وسائل پر جائز حق دیا جائے جبکہ کرپٹ مافیاز اور ذمہ دار عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ انہوں نے اس امر پر بھی زور دیا کہ گزشتہ 47 سالوں کے دوران ہونے والے استحصال کا غیر جانبدارانہ احتساب کیا جانا چاہیے۔بیان میں مزید کہا کہ تحریک دفاع فیروزآباد مظلوم عوام صرف ایک احتجاجی اقدام نہیں بلکہ یہ ایک عوامی بیداری اور انصاف کی تحریک ہے۔

اگر یہ حالات تبدیل نہ ہوئے تو مایوسی بدامنی جنم لے سکتی ہے انہوں نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد صوبوں کے معدنیات کا حق وہاں کے مقامی لوگوں کا ہوتا ہے یہی وجہ ہے کہ فیروزآباد کے لوگ اپنے حقوق مانگ رہا ہے اور یہ بات طے ہے کہ فیروز آباد جاگے گا بولے گا اور اپنا حق لے کر رہے گا یہ تحریک اپنے انجام کو اسی وقت پہنچے گی جب انصاف قائم ہوگا۔