ں*کپاس کی بحالی درحقیقت ملکی معیشت کی بحالی ہے۔ سیکرٹری زراعت پنجاب افتخار علی سہو

اتوار 27 اپریل 2025 19:25

۔جڑانوالہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 اپریل2025ء) کپاس کی بحالی درحقیقت ملکی معیشت کی بحالی ہے۔پنجاب میں 35 لاکھ ایکڑ رقبہ پر کپاس کی کاشت کا ہدف مقرر گیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار سیکرٹری زراعت پنجاب افتخار علی سہو نے محمد نواز شریف زرعی یونیورسٹی میں کپاس کی کاشت بارے اہم اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں اسپشل سیکرٹری جنوبی پنجاب سرفراز خان مگسی، چئیرمین فیڈرل سیڈ اتھارٹی ڈاکٹر آصف علی، ایڈیشنل سیکرٹری زراعت ٹاسک فورس پنجاب محمد شبیر احمد خان، ڈائریکٹر جنرلز زراعت چوہدری عبدالحمید، نوید عصمت کاہلوں،ساجد الرّحمان، ڈاکٹر عبد القیوم، عامر رسول، کنسلٹنٹ محکمہ زراعت پنجاب ڈاکٹر محمد انجم علی، ڈین فیکلٹی ایگریکلچر محمد نواز شریف زرعی یونیورسٹی ڈاکٹر شفقت سعید سمیت ترقی پسند کاشتکار خالد محمود کھوکھر، حسن رضا، زرعی سائنسدان ڈاکٹر اقبال بندیشہ سمیت ڈائریکٹرز زراعت توسیع ملتان، ڈی جی خان، بہاولپور نے شرکت کی جبکہ دیگر ڈویژنل ڈائریکٹرز زراعت توسیع نے آن لائن شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری زراعت پنجاب افتخار علی سہو نے کہا کہ تاریخ میں پہلی بار کپاس کی اگیتی کاشت کی مہم چلائی گئی ہے۔اگیتی کاشت کی منفرد مہم کے نتیجہ میں کل ہدف کاقریباً 25 فیصد سے زائد حاصل کیا جا چکا ہے۔ سیکرٹری زراعت پنجاب نے مزید کہا کہ 30 اپریل تک کپاس کی کاشت کے دوسرے مرحلہ کے ہدف کے حصول کیلئے فیلڈ سرگرمیاں جاری ہیں۔

کپاس کی کاشت کے تیسرے مرحلے کا آغاز یکم مئی سے ہوگا۔پانچ ایکڑ اگیتی کاشت کی صورت میں 25 ہزار روپے دئیے جا رہے ہیں۔ انھوں نے واضح کیا کہ کپاس کی کاشت کے مجموعی ہدف کا90 فیصد سے زائد جنوبی پنجاب سے حاصل کیا جائے گا جبکہ اس کل ہدف کا 50 فیصدبہاولپور ڈویژن سے حاصل کیا جائے گا۔ کپاس کی کاشت کے علاقوں میں نہری پانی ترجیحی بنیادوں پر فراہم کیا جا رہا ہے۔کپاس کی اگیتی کاشت کی نگہداشت بارے کاشتکاروں کی رہنمائی جاری ہے۔کپاس کی کاشت کی مہم میں کاشتکاروں کا مثبت ردِ عمل قابلِ ستائش ہے۔