Live Updates

مانیٹری پالیسی کا اعلان 5 مئی کو کیا جائے گا، شرح سود میں کمی کا امکان

مرکزی بینک کے پاس دسمبر 2025ء تک شرح سود میں مزید 200 بیسز پوائنٹس کم کرنے کی گنجائش ہے؛ معاشی ماہرین

Sajid Ali ساجد علی بدھ 30 اپریل 2025 12:38

مانیٹری پالیسی کا اعلان 5 مئی کو کیا جائے گا، شرح سود میں کمی کا امکان
کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 30 اپریل 2025ء ) سٹیٹ بینک آف پاکستان کی زری پالیسی کمیٹی کا اجلاس پیر کے روز طلب کرلیا گیا جس میں شرح سود میں کمی کا امکان ہے، مانیٹری پالیسی میں آئندہ 2 ماہ کے لیے بنیادی شرح سود کا اعلان کیا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق مرکزی بینک کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ بینک دولت پاکستان کی زری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) کا اجلاس بروز پیر 5 مئی 2025ء کو منعقد ہوگا، جس میں آئندہ 2 ماہ کے لیے زری پالیسی کے بارے میں فیصلہ کیا جائے گا، اجلاس کے بعد اسٹیٹ بینک اسی دن ایک پریس ریلیز کے ذریعے تفصیلی زری پالیسی بیان بھی جاری کرے گا۔

بتایا گیا ہے کہ مالیاتی اداروں کی جانب سے ہونے والے تازہ سروے کی کے مطابق شرکا نے کم از کم 50 بیسز پوائنٹس کی کمی کا عندیہ دیا ہے، کچھ نے شرح سود میں 100 بیسز پوائنٹس کم کرنے کی پیش گوئی کی ہے، اس حوالے سے اقتصادی ماہرین نے کہا ہے کہ مرکزی بینک کے پاس دسمبر 2025ء تک شرح سود میں مزید 200 بیسز پوائنٹس کم کرنے کی گنجائش ہے، جس کی وجہ سے امید ہے کہ پیر کے روز ہونے والے اجلاس میں شرح سود میں کمی کی جا سکتی ہے۔

(جاری ہے)

علاوہ ازیں بینک دولت پاکستان نے مالی سال 25 کی ششماہی رپورٹ بعنوان ’پاکستانی معیشت کی کیفیت‘ جاری کردی، رپورٹ میں بین الاقوامی ایجنسیوں کی جانب سے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ بڑھانے جانے کو ملک کے معاشی ماحول میں بہتری کا اعتراف قرار دیا گیا، جس کے مطابق مالی سال 25 کی پہلی ششماہی کے دوران پاکستان کی معاشی صورتِ حال میں مزید بہتری آئی ہے، ، آئی ایم ایف کے توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) پروگرام کی منظوری کے ساتھ ساتھ زری پالیسی کے متوازن موقف، مالیاتی یکجائی اور عالمی سطح پر اجناس کی قیمتوں میں کمی نے بنیادی طور پر ان سازگار نتائج کو تقویت دی۔

رپورٹ میں بیان کیا گیا کہ عمومی مہنگائی میں تیزی سے کمی آئی، جاری کھاتے کا توازن سرپلس میں تبدیل ہوگیا اور مالیاتی خسارہ مالی سال 05 کے بعد سے پست ترین سطح تک آگیا، مہنگائی کے دباؤ میں نمایاں کمی آئی ہے کیوں کہ مارچ 2025ء تک عمومی مہنگائی کئی دہائیوں کی کم ترین سطح 0.7 فیصد تک پہنچ گئی، مہنگائی میں اس نمایاں کمی کی وجہ کئی عوامل تھے جن میں سخت زری پالیسی موقف اور مالیاتی یکجائی، جس نے ملکی طلب کو قابو میں رکھا، رسد کی بہتر صورتِ حال، توانائی کی قیمتوں میں کمی اور اجناس کی پست عالمی قیمتیں شامل ہیں، مہنگائی کے دباؤ میں کمی اور مہنگائی کے بہتر ہوتے ہوئے منظر نامے کے نتیجے میں سٹیٹ بینک نے جون 2024ء سے فروری 2025ء تک پالیسی ریٹ میں 1000 بیسس پوائنٹس کی کمی کردی۔
Live پہلگام حملہ سے متعلق تازہ ترین معلومات