Live Updates

افراطِ زر تاریخی کم ترین سطح 0.7 فیصد پر جا چکا ہے، زرمبادلہ کے ذخائر میں نمایاں اضافہ ہوا‘وزیر خزانہ محمد اورنگزیب

سفارت کاری کو اجتماعی کوششوں کے ذریعے مشترکہ چیلنجوں سے نمٹنے کا موقع دیا جانا چاہیے‘پاکستانی سفیررضوان سعید قومی کرنسی میں استحکام آیا ہے اور دہائیوں کے بعد مالی سرپلس حاصل ہوا ہے ہارورڈ یونیورسٹی میں پاکستان کانفرنس سے خطاب

پیر 28 اپریل 2025 15:01

افراطِ زر تاریخی کم ترین سطح 0.7 فیصد پر جا چکا ہے، زرمبادلہ کے ذخائر ..
واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 اپریل2025ء)وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ افراطِ زر تاریخی کم ترین سطح 0.7 فیصد پر جا چکا ہے، زرمبادلہ کے ذخائر میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، قومی کرنسی میں استحکام آیا ہے اور دہائیوں کے بعد مالی سرپلس حاصل ہوا ہے۔امریکہ کی معروف ہارورڈ یونیورسٹی، کیمبرج، میساچوسٹس میں پاکستان کانفرنس کا انعقاد ہوا۔

اعلیٰ سطحی کانفرنس میں پالیسی ساز، ماہرین تعلیم، کاروباری افراد اور طلبہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔کانفرنس میں پاکستان کی حالیہ معاشی کامیابیوں اور استعداد، گورننس اصلاحات، اور عالمی سطح پر ابھرتے ہوئے کردار کے بارے میں غور و خوض کیا گیا۔ امریکہ میں پاکستان کے سفیر رضوان سعید شیخ اور نیو یارک میں پاکستان کے قونصل جنرل عامر احمد اتوزئی نے کانفرنس میں شرکت کی۔

(جاری ہے)

اپنے افتتاحی کلمات میں سفیر پاکستان رضوان سعید شیخ نے کانفرنس میں شریک مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے روشن دماغوں کی موجودگی کو سراہا جو پاکستان کے بارے میں سوچ بچار کیلئے اکٹھے ہوئے تھے۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اپنے حجم، آبادی اور تزویراتی اہمیت کے اعتبار سے اتنا اہم ہے کہ اسے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ پاکستان پر سنجیدہ، معروضی اور تعمیری بات چیت کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے سفیر پاکستان نے اس امر کو اجاگر کیا کہ آج کی باہم جڑی ہوئی دنیا میں کہیں بھی ہونے والی پیشرفت کے عالمی اثرات ہوتے ہیں جس سے سفارتکاری کی اہمیت پہلے سے بھی زیادہ ہو گئی ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا ہے کہ سفارت کاری کو اجتماعی کوششوں کے ذریعے مشترکہ چیلنجوں سے نمٹنے کا موقع دیا جانا چاہیے۔ ’’تاریخ کی واپسی‘‘ کا حوالہ دیتے ہوئے سفیر پاکستان نے کہا کہ ابھرتا ہوا عالمی منظر نامہ اقوام کے درمیان زیادہ تعاون کا طلب گار ہے۔ رضوان سعید شیخ نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان ایک پرامن ملک ہے، اور اس کی پوری توجہ اپنے جغرافیائی محل وقوع سے استفادہ کرتے ہوئے زیادہ سے زیادہ اقتصادی ترقی اور خوشحالی کے فروغ پر مرکوز ہے۔

اپنے کلیدی خطاب میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے پاکستان کی حالیہ معاشی پیشرفت کا خاکہ پیش کیا۔معاشی کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے وزیرِ خزانہ نے اس امر کو اجاگر کیا کہ افراطِ زر تاریخی کم ترین سطح 0.7 فیصد پر جا چکا ہے، زرمبادلہ کے ذخائر میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، قومی کرنسی میں استحکام آیا ہے اور دہائیوں کے بعد مالی سرپلس حاصل ہوا ہے۔

وزیر خزانہ نے اس بات پر زور دیا کہ معاشی استحکام کا سنگ ِ میل عبور کرنے کے بعد پاکستان کی توجہ اب ایک مسابقتی، جامع اور پائیدار معیشت کی تعمیر کے لیے طویل مدتی اقتصادی تبدیلی پر مرکوز ہے۔انہوں نے سوال و جواب کے سیشن کے دوران شرکاء سے بات چیت کی اور پاکستان کے مالیاتی انتظام، اصلاحاتی اقدامات اور ترقیاتی ترجیحات کے بارے میں سوالات کے جوابات دیے۔

کانفرنس میں اقتصادی جدیدیت، علاقائی استحکام، اور موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کی استعداد سمیت اہم موضوعات پر بصیرت انگیز پینل مباحثے بھی شامل تھے۔مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے نامور مقررین نے پاکستان کو درپیش مواقع اور چیلنجز کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ ایک ثقافتی ایونٹ کا بھی اہتمام کیا گیا جس میں پاکستان کے بھرپور اور متنوع ورثے کی نمائش کی گئی۔

ہارورڈ پاکستان کانفرنس نے عالمی سامعین کے سامنے پاکستان کی اقتصادی صلاحیت، اصلاحاتی ایجنڈے اور مثبت نقطہ نظر کو پیش کرنے کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم کے طور پر کام کیا۔ اس نے بین الاقوامی تعلیمی اور سیاسی اداروں کے ساتھ پاکستان کے روابط کو مضبوط کرنے اور ملکی استعداد، میسر مواقع اور مستقبل کے حوالے سے پیش رفت کے بیانیے کو فروغ دینے کا موقع فراہم کیا۔
Live پہلگام حملہ سے متعلق تازہ ترین معلومات