امدادی کارکنوں کو اسرائیلی حراست میں بدسلوکی کا سامنا رہا ،انروا سربراہ

اسرائیلی فوج نے امدادی کارکنوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کیا،بیان

بدھ 30 اپریل 2025 13:52

نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 اپریل2025ء)اقوام متحدہ کے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے ادارے 'انروا' نے کہا ہے کہ غزہ میں 50 سے زائد امدادی کارکنوں کو اسرائیلی حراست میں بدسلوکی کا سامنا رہا۔ اسرائیلی فوج نے انہیں انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کیا ۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق بدھ کو 'انروا' کے سربراہ فلپ لازارینی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'ایکس' پر لکھا 'انروا کے 50 سے زائد کارکنان کو اسرائیلی فوج نے اکتوبر 2023 کے بعد حراست میں لیا۔

(جاری ہے)

ان کارکنوں میں اساتذہ، ڈاکٹر اور سماجی کارکن شامل ہیں۔ ان کارکنوں کے ساتھ غیر انسانی سلوک کیا گیا اور انہیں انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کیا گیا۔'اسرائیلی قید سے رہائی پانے والے ایک کارکن کا حوالہ دیتے ہوئے فلپ لازارینی نے لکھا کہ اس نے کہا 'میں اس ڈرانے خواب کے خاتمے کے لیے موت کی خواہش کرتا تھا۔ کیونکہ میں ڈرانے خواب میں جی رہا تھا۔ ' 'انروا' کارکن کو اسرائیلی حراست میں بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا ۔ بالآخر اسے رہا کر دیا گیا۔'انروا' سربراہ نے مزید لکھا 'امدادی کارکنوں کو جبری طور پر اعتراف کرنے کے لیے مجبور کیا گیا۔ یہ اشتعال انگیزی سے کم نہیں ہے۔