Live Updates

مقبوضہ کشمیر سے 11پاکستانی شہری ملک بدری کے لیے روانہ کردیے گئے

ان تمام گیارہ افراد کی شناخت پاکستانی شہریوںکے طور پر ہوئی ہے جو برسوں اور دہائیوں سے یہاں مقیم تھے

بدھ 30 اپریل 2025 16:32

جموں(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 اپریل2025ء)غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں اس وقت جذباتی مناظر دیکھنے میں آئے جب قابض حکام نے 11پاکستانی شہریوں کو جن میں زیادہ تر کشمیریوں سے شادی شدہ خواتین ہیں، ملک بدری کے لئے ضلع پونچھ سے اٹاری واہگہ بارڈر روانہ کردیاگیا۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ان تمام گیارہ افراد کی شناخت پاکستانی شہریوںکے طور پر ہوئی ہے جو برسوں اور دہائیوں سے یہاں مقیم تھے۔

حکام کو مودی حکومت کی جانب سے پاکستانی شہریوں کو ملک بدر کرنے کے فیصلے کے حوالے سے ہدایات موصول ہوئی ہیں اور ضلعی انتظامیہ نے ان ہدایات پر عمل کیا۔ قابض حکام نے بتایاکہ ان پاکستانی شہریوں کی شناخت کی گئی اور متعلقہ نوٹس بھیجے گئے جس کے بعد انہیں حراست میں لیاگیا۔

(جاری ہے)

حکام نے بتایا کہ ان گیارہ شہریوں میں سات خواتین شامل ہیں اور ان تمام کو جموں بھیج دیا گیا ہے جہاں سے ان کو ملک بدری کے لیے اٹاری واہگہ بارڈر لے جایا جائے گا۔

ان افراد میں ایک55سالہ خاتون ثریہ کوثر بھی شامل ہے جو43سال قبل مقبوضہ جموں وکشمیر آئی تھیں۔ ضلع پونچھ کے مینڈھر سب ڈویژن کے گائوں گوہلاد کے عابد حسین شاہ کی بیوی ثریہ اپنی والدہ کے ساتھ 1982میں مقبوضہ جموں وکشمیر آئی جہاں اس نے شادی کی اور اب وہ تین بیٹوں اور ایک بیٹی کی ماں ہے۔حکام کی جانب سے فوری وطن واپسی کے لیے کہنے کے بعد مینڈھر سب ڈویژن کے علاقوں سے ہزاروں افراد عابد حسین شاہ کے گھر جمع ہوئے اور خاتون کو آہوں اورسسکیوں کے ساتھ رخصت کیا۔

ثریہ نے آنسو بہاتے ہوئے مقامی افراد سے کہاکہ میں یہاں اپنی پوری دنیا چھوڑ کر جا رہی ہوں اور اگر میں نے اپنی زندگی میں کسی کو تکلیف دی ہو تو مجھے معاف کر دیں۔ تاہم انہوں نے کہا کہ ان کی وطن واپسی چیلنجوں سے بھری ہوئی ہے کیونکہ پاکستان میں ان کا کوئی رشتہ یا خاندان باقی نہیں رہا۔
Live پہلگام حملہ سے متعلق تازہ ترین معلومات