یورپی کمیشن نے امریکا کی جانب سے بین الاقوامی سمندری حدود میں کان کنی پر سوال اٹھا دئیے

جمعرات 1 مئی 2025 17:58

برسلز(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 مئی2025ء)یورپی کمیشن نے امریکی کمپنیوں کیلیے بین الاقوامی حدود میں مائننگ کے لیے لگنے والی بولی پر قانونی سوالات کھڑے کردیے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق یورپی یونین کمیشن کے ایگزیکٹو کی جانب سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس فیصلے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے جس میں واشنگٹن کی جانب سے لیتھیم اور نایاب دھاتوں کے حصول کیلیے بین الاقوامی سمندری حدود میں کان کنی کیلیے بولی لگوانے کے بارے میں بات کی گئی ہے۔

یورپی ایگزیکٹو نے امریکا کی جانب سے یک طرفہ طور پر اٹھائے گئے اقدام کو عالمی ڈائیلاگ روکنے اور بین الاقوامی پانیوں کو یکطرفہ طور پر امریکی کمپنیوں کیلیے کھولنے کے فیصلے کو سونے کیلیے دوڑ لگانے سے تعبیر کیا ہے اور عالمی ماحولیات کیلیے تباہ کن قرار دیتے ہوئے اس کی قانونی حیثیت کے حوالے سے سوالات اٹھادیے۔

(جاری ہے)

گزشتہ ہفتے جمیکا میں ہونے والے بین الاقوامی سمندری تہ کے حوالے سے اقوام متحدہ کے 30ویں اجلاس میں محفوظ اور موثر معدنیات کی تلاش کے حوالے سے ابھی حتمی مسودے پر اتفاق بھی نہیں ہوپایا تھا کہ امریکا کی جانب سے یہ عمل بین الاقوامی پانیوں میں معدنیات کے حصول کیلیے سامنے آگیا۔

یورپی یونین ایگزیٹو کے ترجمان نے بتایا کہ 1982 کا کنوینشن اس حوالے سے قانونی بنیاد فراہم کرتا ہے کہ جس کی رو سے سمندر کی تہ میں سرگرمیاں انجام دی جانی چاہئیں، جو اس بات کو واضح کرتا ہے کہ ریاستوں کے انفرادی مفادات رہائش جبکہ بین الاقوامی برادری ساری انسانیت کے مشترکہ مفاد کا تحفظ کرتی ہے۔