گوادر پورٹ سے حاصل آمدنی میں بلوچستان کا کوئی حصہ نہیں، انتظامیہ کا مراسلہ

وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے معاملہ وفاقی حکومت کے سامنے اٹھانے کی یقین دہانی کرادی

Sajid Ali ساجد علی اتوار 4 مئی 2025 19:56

گوادر پورٹ سے حاصل آمدنی میں بلوچستان کا کوئی حصہ نہیں، انتظامیہ کا ..
گوادر ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 04 مئی 2025ء ) گوادر پورٹ اتھارٹی کی جانب سے حکومت بلوچستان کو کہا گیا ہے کہ گوادر پورٹ سے حاصل آمدنی میں بلوچستان کا کوئی حصہ نہیں ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے معاملہ وفاقی حکومت کے سامنے اٹھانے کی یقین دہانی کرادی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اس حوالے سے گوادر پورٹ اتھارٹی کی جانب سے صوبائی حکومت کو بھجوائے جانے والے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ گوادر پورٹ کا آپریشنل انتظام چین کی کمپنی کے پاس ہے، بندرگاہ کے 2 آپریٹنگ ادارے گوادر پورٹ اتھارٹی کو 9، 9 فیصد آمدنی دے رہے ہیں، ایک ادارہ اپنی آمدنی کا 15 فیصد گوادر پورٹ اتھارٹی کو دے رہا ہے۔

(جاری ہے)

دوسری طرف بلوچستان عوامی پارٹی کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات سینیٹر کہدہ بابر بلوچ نے کہا ہے کہ گوادر میں کنٹانی کے علاوہ تیل کا غیر قانونی کام بند کیا جائے، کنٹانی ہور کے علاوہ دیگر مقامات پر کوسٹ گارڈ اور مختلف اداروں کے ذریعے جاری کام مقامی لوگوں کے حقوق کی خلاف ورزی ہے لہذا میری حکومت بلوچستان سے گزارش ہے کہ کنٹانی ہور میں مقامی افراد کو ترجیحی بنیادوں پر تیل کے کاروبار میں شامل کیا جائے، کنٹانی ہور کے علاوہ دیگر مقامات پر ہونے والے تمام غیر منظور شدہ کاروباری سرگرمیوں کو بند کیا جائے، تمام کام حکومت بلوچستان کی نگرانی میں صرف کنٹانی ہور تک محدود رکھا جائے، تاکہ اصل فائدہ مقامی آبادی کو حاصل ہو۔