شادی پر جانے والے مسلمان خاندان پر خونریز حملہ

مودی حکومت کے دور میں ریاستی سرپرستی میں مسلم دشمنی کو فروغ دیا جا رہا ہے،ماہرین

منگل 6 مئی 2025 17:12

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 مئی2025ء) پہلگام فالس فلیگ حملے کے بعد بھارت میں فرقہ واریت، مسلم دشمنی اور ہندوتوا انتہا پسندی میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ میڈیارپورٹس کے مطابق مودی سرکار اور اس کے حمایتی میڈیا نے اس واقعے کو مذہبی رنگ دے کر پورے ملک میں نفرت کا زہر گھول دیا ہے۔ذرائع کے مطابق حملے کے بعد سے بھارتی میڈیا مسلسل "مذہب پوچھ کر مارا گیا" جیسے بیانیے کو فروغ دے رہا ہے، جس کے نتیجے میں مسلمانوں پر تشدد، ظلم و جبر اور فرقہ وارانہ فسادات میں شدت آ گئی ہے۔

(جاری ہے)

ایک افسوسناک واقعے میں ایک مسلمان خاندان جو شادی کی تقریب کے لیے دہرادون، اتراکھنڈ جا رہا تھا، اسے راستے میں ہندوتوا انتہا پسندوں نے نشانہ بنایا۔ حملہ آوروں نے نام اور مذہب پوچھ کر خاندان کے افراد کو لوہے کی سلاخوں اور چاقوں سے بری طرح زخمی کر دیا۔ماہرین کا کہنا تھا کہ مودی حکومت کے دور میں ریاستی سرپرستی میں مسلم دشمنی کو فروغ دیا جا رہا ہے اور گودی میڈیا اس نفرت کو مزید ہوا دے رہا ہے۔ یہ صورتحال بھارت کو ہندو مسلم تقسیم کی طرف لے جا رہی ہے، جو ملکی سالمیت کے لیے سنگین خطرہ ہے۔