فیصل آباد کی تحصیل جڑانوالہ ہسپتال میں ادویات کی شدید قلت، مریضوں کو پرائیویٹ سٹورز پر مجبور

اتوار 11 مئی 2025 11:55

مکوآنہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 مئی2025ء)تحصیل ہیڈ کوارٹر جڑانوالہ ہسپتال میں ادویات کی سنگین قلت نے مریضوں اور ان کے اہل خانہ کو مشکلات میں مبتلا کر دیا ہے۔ ہسپتال انتظامیہ کی جانب سے ادویات کی فراہمی میں ناکامی کے باعث مریضوں کو مہنگی قیمتوں پر پرائیویٹ سٹورز سے دوائیں خریدنے پر مجبور کیا جا رہا ہے، جس سے غریب طبقے کی صحت تک رسائی مزید محدود ہو گئی ہے۔

معلومات کے مطابق، ہسپتال میں اینٹی بایوٹکس، درد کش ادویات، اور دائمی امراض کی دواوں سمیت بنیادی دواؤں کی شدید کمی واقع ہوئی ہے۔ کئی مریضوں نے شکایت کی ہے کہ انہیں نسخے دے کر پرائیویٹ فارمیسیز بھیج دیا جاتا ہے، جہاں دوائیں مارکیٹ ریٹ سے کہیں زیادہ مہنگی ملتی ہیں۔ ایک مریض عبدالستار نے بتایا، ''ہسپتال میں ڈاکٹر نے کہا کہ دوا یہاں دستیاب نہیں، بازار سے خریدنے پر مجبور ہوں۔

(جاری ہے)

میری ماہانہ آمدنی 20 ہزار ہے، اور دوائیں ہی 5 ہزار میں خرچ ہو جاتی ہیں ادویات کی قلت کے دوران کچھ علاقوں میں غیر مجاز دوا فروشوں کی سرگرمیاں بھی بڑھ گئی ہیں، جو ناقص معیار کی ادویات مریضوں کو بیچ رہے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ہسپتالوں میں ادویات کی عدم دستیابی ایسے غیر قانونی سرگرمیوں کو فروغ دیتی ہے۔ مقامی رہنماؤں اور سماجی کارکنوں نے صحت کے محکمہ پر زور دیا ہے کہ وہ فوری طور پر ہسپتالوں میں ادویات کی فراہمی یقینی بنائے اور پرائیویٹ سٹورز پر نگرانی بڑھائے تاکہ مریضوں کا استحصال روکا جا سکے۔

جڑانوالہ ہسپتال کی صورتحال صرف ایک مقامی مسئلہ نہیں، بلکہ یہ پورے صحت کے نظام میں گہرائی تک پھیلے بحران کی عکاسی کرتی ہے۔ حکام کی فوری توجہ اور شفاف اقدامات کے بغیر، معصوم مریضوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ سکتی ہیں۔

متعلقہ عنوان :